سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جمع کرتے تھے ظہر اور عصر کو سفرِ تبوک میں۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ/حدیث: 326]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه عبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 4397، والتمهيد لا بن عبدالبر: 337/2، شركة الحروف نمبر: 303، فواد عبدالباقي نمبر: 9 - كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ-ح: 1»
سیدنا معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ صحابہ نکلے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے غزوۂ تبوک کے سال، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جمع کرتے ظہر اور عصر کو اور مغرب اور عشاء کو۔ پس ایک دن تاخیر کی ظہر کی پھر نکل کر ظہر اور عصر کو ایک ساتھ پڑھا، پھر داخل ہوئے ایک مقام میں، پھر وہاں سے نکل کر مغرب اور عشاء کو ایک ساتھ پڑھا، پھر فرمایا: ”کل اگر اللہ چاہے تو تم پہنچ جاؤ گے تبوک کے چشمہ پر، سو تم ہرگز نہ پہنچو گے یہاں تک کہ دن چڑھ جائے گا، اگر تم میں سے کوئی اس چشمہ پر پہنچے تو اس میں پانی نہ چھوئے جب تک میں نہ آ لوں۔“ پھر پہنچے ہم اس چشمہ پر اور ہم سے آگے دو شخص وہاں پہنچ چکے تھے اور چشمہ میں کچھ تھوڑا سا پانی چمک رہا تھا۔ پس پوچھا ان دونوں شخصوں سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے: ”کیا چھوا تم نے اس کا پانی؟“ بولے: ہاں! سو خفا ہوئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان دونوں پر سخت۔ کہا ان کو اور جو منظور تھا اللہ کو وہ کہا ان سے، پھر لوگوں نے چلوؤں سے تھوڑا تھوڑا پانی چشمہ سے نکال کر ایک برتن میں اکٹھا کیا، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا منہ اور ہاتھ دونوں اس میں دھو کر وہ پانی پھر اس چشمہ میں ڈال دیا، پس چشمہ خوب بھر کر بہنے لگا، سو پیا لوگوں نے پانی اور پلایا جانوروں کو بعد اس کے۔ فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے: ”قریب ہے اے معاذ! اگر زندگی تیری زیادہ ہو تو دیکھے گا تو یہ پانی بھر دے گا باغوں کو۔“[موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ/حدیث: 327]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 706، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 966، 968، 1704، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1458، 1591، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 588، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 1576، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1206، 1208، 1220، والترمذي فى «جامعه» برقم: 553، 554، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1556، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1070، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 1846، وأحمد فى «مسنده» برقم: 22419، 22435،وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 4398، 4399، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 8314، 37262، والطبراني فى «الصغير» برقم: 656، شركة الحروف نمبر: 304، فواد عبدالباقي نمبر: 9 - كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ-ح: 2»
نافع سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جب جلدی چلنا سفر میں منظور ہوتا تو جمع کر لیتے مغرب اور عشاء کو۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ/حدیث: 328]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1091، 1106، 1109، 1805، 3000، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 703، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 964، 965، 970، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1455، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 587، 599، 591، 594، 595، 596، 597، 598، 590، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 1577، 1580، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1207، 1212، بدون ترقيم، 1217، والترمذي فى «جامعه» برقم: 555، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1558، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 5595، والحميدي فى «مسنده» برقم: 628، 697، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 5422، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 4279، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 8311، شركة الحروف نمبر: 305، فواد عبدالباقي نمبر: 9 - كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ-ح: 3»
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ پڑھیں ہمارے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ظہر اور عصر ایک ساتھ (یعنی جمع کیا ان کو) اور مغرب اور عشاء ایک ساتھ (یعنی جمع کیا ان کو) بغیر خوف اور بغیر سفر کے۔ امام مالک رحمہ اللہ نے کہا کہ میرے نزدیک شاید یہ واقعہ بارش کے وقت ہو گا۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ/حدیث: 329]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 543، 562، 1174، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 705، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 967، 971، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1596، 1597، والضياء المقدسي فى "الأحاديث المختارة"، 84، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 602، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 375، 381، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1210، 1211، 1214، والترمذي فى «جامعه» برقم: 187، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1069، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 5614، 5615، وأحمد فى «مسنده» برقم: 1899، 1943، والحميدي فى «مسنده» برقم: 475، 476، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 2394، شركة الحروف نمبر: 306، فواد عبدالباقي نمبر: 9 - كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ-ح: 4»
حضرت نافع سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما جمع کر لیتے حاکموں کے ساتھ مغرب اور عشاء میں بارش کے وقت۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ/حدیث: 330]
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 5638، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 1648، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 4438، 4439، 4441، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 6324، 6328، شركة الحروف نمبر: 307، فواد عبدالباقي نمبر: 9 - كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ-ح: 5»
ابن شہاب نے پوچھا سالم بن عبداللہ بن عمر سے: کیا سفر میں ظہر اور عصر جمع کی جائیں؟ بولے: کچھ حرج نہیں ہے، کیا تم نے عرفات میں نہیں دیکھا ظہر اور عصر کو جمع کرتے ہیں۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ/حدیث: 331]
تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 5624، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 1631 وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 4414، شركة الحروف نمبر: 308، فواد عبدالباقي نمبر: 9 - كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ-ح: 6»
حضرت زین العابدین سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب دن کو چلنا چاہتے ظہر اور عصر کو جمع کر لیتے، اور جب رات کو چلنا چاہتے مغرب اور عشاء کو جمع کر لیتے۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ قَصْرِ الصَّلَاةِ فِي السَّفَرِ/حدیث: 332]