نافع رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ سيدنا عبدالله بن عمر رضی اللہ عنہما کی جب نکسیر پھوٹتی تو (نماز وہیں چھوڑ کر) چلے جاتے، پھر وضو کرے، پھر واپس آتے، پھر (گزشتہ نماز پر) بنیاد رکھتے (اور باقی ماندہ نماز پوری کرتے اور اس دورانیے میں) وہ گفتگو نہیں کرتے تھے۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الطَّهَارَةِ/حدیث: 76]
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 3436، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 3609، 3610، 3612، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 5953، شركة الحروف نمبر: 70، فواد عبدالباقي نمبر: 2 - كِتَابُ الطَّهَارَةِ-ح: 46»
امام مالک رحمہ اللہ کو یہ خبر پہنچی کہ سيدنا عبدالله بن عباس رضی اللہ عنہما کی نکسیر پھوٹتی تو وہ باہر چلے جاتے، پھر (صرف) خون صاف کرتے، پھر (بغیر وضو کئے) واپس آجاے اور جو نماز وہ پہلے پڑھ چکے ہوتے اس پر بنیاد رکھتے (اور باقی ماندہ نماز پوری کرلیتے)۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الطَّهَارَةِ/حدیث: 77]
تخریج الحدیث: «موقوف ضعيف، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 3436، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 3609، 3610، 3612، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 5953، شركة الحروف نمبر: 70، فواد عبدالباقي نمبر: 2 - كِتَابُ الطَّهَارَةِ-ح: 47»
حضرت یزید بن عبداللہ سے روایت ہے کہ حضرت سعید بن مسیّب رحمہ اللہ کے نکسیر پھوٹی نماز میں، تو آئے حجرہ میں سیّدہ اُم سلمہ رضی اللہ عنہا کے جو بی بی تھیں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی، پھر لایا گیا پانی وضو کا، تو وضو کیا پھر لوٹ گئے اور بنا کر لی نماز اپنی سابق پر۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ الطَّهَارَةِ/حدیث: 78]
تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 3441، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 3614، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 5965، شركة الحروف نمبر: 71، فواد عبدالباقي نمبر: 2 - كِتَابُ الطَّهَارَةِ-ح: 48»