حضرت ام مبشر رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں کسی باغ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ”کیا یہ تمہارا ہے؟“ میں نے عرض کیا: جی ہاں! نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ”اس کے پودے کسی مسلمان نے لگائے ہیں یا کافر نے؟“ میں نے عرض کیا: مسلمان نے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”جو مسلمان کوئی پودہ لگائے یا کوئی فصل اگائے اور اس سے انسان، پرندے، درندے یا چوپائے کھائیں تو وہ اس کے لئے باعث صدقہ ہے۔“[مسند احمد/مِنْ مُسْنَدِ الْقَبَائِلِ/حدیث: 27361]
حضرت ام مبشر رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا کے گھر میں ارشاد فرمایا: ”مجھے امید ہے کہ ان شاء اللہ غزوہ بدر اور حدیبیہ میں شریک ہونے والا کوئی آدمی جہنم میں داخل نہ ہو گا“، حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا نے عرض کیا کہ کیا اللہ تعالیٰ نہیں فرماتا کہ «وَإِنْ مِنْكُمْ إِلا وَارِدُهَا»”تم میں سے ہر شخص اس میں وارد ہو گا۔“ تو میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ آیت پڑھتے ہوئے سنا: «ثُمَّ نُنَجِّي الَّذِينَ اتَّقَوْا وَنَذَرُ الظَّالِمِينَ فِيهَا جِثِيًّا»”پھر ہم متقی لوگوں کو نجات دے دیں گے اور ظالموں کو اس میں گھٹنوں کے بل پڑا رہنے کے لئے چھوڑ دیں گے۔“[مسند احمد/مِنْ مُسْنَدِ الْقَبَائِلِ/حدیث: 27362]