الحمدللہ! صحيح ابن خزيمه پیش کر دی گئی ہے۔    


مسند احمد کل احادیث (27647)
حدیث نمبر سے تلاش:


مسند احمد
مِنْ مُسْنَدِ الْقَبَائِلِ
1272. حَدِيثُ خَوْلَةَ بِنْتِ حَكِيمٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا
حدیث نمبر: 27310
حَدَّثَنَا عَفَّانُ , حَدَّثَنَا وُهَيْبُ بْنُ خَالِدٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَجْلَانَ , عَنْ يَعْقُوبَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَشَجِّ , عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ , عَنْ سَعْدٍ , عَنْ خَوْلَةَ بِنْتِ حَكِيمٍ , أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , قَالَ: " لَوْ أَنَّ أَحَدَكُمْ إِذَا نَزَلَ مَنْزِلًا , قَالَ: أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّاتِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ , لَمْ يَضُرَّهُ فِي ذَلِكَ الْمَنْزِلِ شَيْءٌ حَتَّى يَرْتَحِلَ مِنْهُ" .
حضرت خولہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص کسی مقام پر پڑاؤ کرے اور یہ کلمات کہہ لے «أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّاتِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ» تو اسے کوئی چیز نقصان نہ پہنچا سکے گی، یہاں تک کہ وہ اس جگہ سے کوچ کر جائے۔ [مسند احمد/مِنْ مُسْنَدِ الْقَبَائِلِ/حدیث: 27310]
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد خولف فيه أبن عجلان
حدیث نمبر: 27311
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ , عَنْ حَجَّاجٍ , وَيَزِيدُ بْنُ هَارُونَ قَالَ: أَخْبَرَنَا الْحَجَّاجُ , عَنِ الرَّبِيعِ بْنِ مَالِكٍ , قَالَ: قَالَتْ خَوْلَةُ بِنْتُ حَكِيمٍ , قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ: امْرَأَةُ عُثْمَانَ بْنِ مَظْعُونٍ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَا مِنْ مُسْلِمٍ يَنْزِلُ مَنْزِلًا , فَيَقُولُ حِينَ يَنْزِلُ: أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّةِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ , وَقَالَ يَزِيدُ: ثَلَاثًا , إِلَّا وُقِيَ شَرَّ مَنْزِلِهِ ذَلِكَ حَتَّى يَظْعَنَ مِنْهُ" .
حضرت خولہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص کسی مقام پر پڑاؤ کرے اور یہ کلمات کہہ لے «أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّاتِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ» تو اسے کوئی چیز نقصان نہ پہنچا سکے گی، یہاں تک کہ وہ اس جگہ سے کوچ کر جائے۔ [مسند احمد/مِنْ مُسْنَدِ الْقَبَائِلِ/حدیث: 27311]
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد ضعيف لضعف حجاج والربيع بن مالك، والربيع لم يدرك خولة
حدیث نمبر: 27312
حَدَّثَنَا وَكِيعٌ , عَنْ سُفْيَانَ , عَنْ عَلِيِّ بْنِ زَيْدِ بْنِ جُدْعَانَ , عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ , عَنْ خَوْلَةَ بِنْتِ حَكِيمٍ , أَنَّهَا سَأَلَتْ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , عَنِ الْمَرْأَةِ تَرَى فِي مَنَامِهَا مَا يَرَى الرَّجُلُ , فَقَالَ: " لَيْسَ عَلَيْهَا غُسْلٌ حَتَّى يَنْزِلَ الْمَاءُ , كَمَا أَنَّ الرَّجُلَ لَيْسَ عَلَيْهِ غُسْلٌ حَتَّى يُنْزِل" .
حضرت خولہ بنت حکیم رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ مسئلہ پوچھا کہ اگر عورت کو بھی خواب میں وہی کیفیت پیش آئے جو مرد کو پیش آتی ہے تو کیا حکم ہے؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تک انزال نہ ہو اس پر غسل نہیں ہو گا، جیسے مرد پر انزال سے پہلے غسل واجب نہیں ہوتا۔ [مسند احمد/مِنْ مُسْنَدِ الْقَبَائِلِ/حدیث: 27312]
حكم دارالسلام: حديث حسن، وهذا إسناد ضعيف لضعف على بن زيد، وقد توبع
حدیث نمبر: 27313
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ , قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ , وَحَجَّاجٌ قَالَ: حَدَّثَنِي شُعْبَةُ , قَالَ: سَمِعْتُ عَطَاءً الْخُرَاسَانِيَّ يُحَدِّثُ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ ، أَنَّ خَوْلَةَ بِنْتَ حَكِيمٍ السُّلَمِيَّةَ , وَهِيَ إِحْدَى خَالَاتِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , سَأَلَتْ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , عَنْ الْمَرْأَةِ تَحْتَلِمُ , فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لِتَغْتَسِلْ" .
حضرت خولہ بنت حکیم رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ مسئلہ پوچھا کہ اگر عورت کو بھی خواب میں وہی کیفیت پیش آئے جو مرد کو پیش آتی ہے تو کیا حکم ہے؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسے چاہئے کہ غسل کر لے۔ [مسند احمد/مِنْ مُسْنَدِ الْقَبَائِلِ/حدیث: 27313]
حكم دارالسلام: حديث حسن، عطاء الخراساني صاحب أوهام، وقد توبع
حدیث نمبر: 27314
حَدَّثَنَا سُفْيَانُ , عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مَيْسَرَةَ , عَنِ ابْنِ أَبِي سُوَيْدٍ , عَنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ , قَالَ: زَعَمَتْ الْمَرْأَةُ الصَّالِحَةُ خَوْلَةُ بِنْتُ حَكِيمٍ , أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ مُحْتَضِنًا أَحَدَ ابْنَيْ ابْنَتِهِ , وَهُوَ يَقُولُ: " وَاللَّهِ إِنَّكُمْ لَتُجَبِّنُونَ وَتُبَخِّلُونَ، وَإِنَّكُمْ لَمِنْ رَيْحَانِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ , وَإِنَّ آخِرَ وَطْأَةٍ وَطِئَهَا اللَّهُ بِوَجٍّ" , وَقَالَ سُفْيَانُ مَرَّةً:" إِنَّكُمْ لَتُبَخِّلُونَ , وَإِنَّكُمْ لَتُجَبِّنُونَ".
حضرت خولہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ حضرات حسنین رضی اللہ عنہما نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس دوڑتے ہوئے آئے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں سینے سے لگا لیا اور فرمایا: اولاد بخل اور بزدلی کا سبب بن جاتی ہے اور تم اللہ کا ریحان ہو اور وہ آخری پکڑ جو رحمان نے کفار کی فرمائی وہ مقام وج میں تھی۔ [مسند احمد/مِنْ مُسْنَدِ الْقَبَائِلِ/حدیث: 27314]
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لانقطاعه، لم يسمع عمر بن عبدالعزيز من خولة بنت حكيم، وابن أبى سويد مجهول
حدیث نمبر: 27315
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ , وَسَمِعْتُهُ أَنَا مِنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي شَيْبَة , حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ , عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ , عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ , عَنْ خَوْلَةَ بِنْتِ حَكِيمٍ , قَالَتْ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ , إِنَّ لَكَ حَوْضًا؟ قَالَ: " نَعَمْ , وَأَحَبُّ مَنْ وَرَدَهُ عَلَيَّ قَوْمُكِ" .
حضرت خولہ بنت حکیم رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نے بارگاہ رسالت میں عرض کیا: یا رسول اللہ! کیا آپ کا حوض ہو گا؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں! اور اس حوض پر میرے پاس آنے والوں میں سب سے پسندیدہ لوگ تمہاری قوم کے لوگ ہوں گے۔ [مسند احمد/مِنْ مُسْنَدِ الْقَبَائِلِ/حدیث: 27315]
حكم دارالسلام: رجاله ثقات، ولم يذكر سماع محمد بن يحيي من خولة، ثم إنه قد اختلف فى إسناده