حضرت رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ کی اہلیہ سے مروی ہے کہ غزوہ احد یا خیبر کے موقع پر حضرت رافع رضی اللہ عنہ کی چھاتی میں کہیں سے ایک تیر آ کر لگا، وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا: یا رسول اللہ! یہ تیر کھینچ کر نکال دیجئے! نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”رافع! اگر تم چاہو تو میں تیر اور اس کی کیلی دونوں چیزیں نکال دیتا ہوں اور اگر تم چاہو تو تیر نکال دیتا ہوں اور کیل رہنے دیتا ہوں اور قیامت کے دن تمہارے شہید ہونے کی گواہی دینے کا وعدہ کر لیتا ہوں“، انہوں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! آپ صرف تیر نکال دیں اور کیل رہنے دیں اور قیامت کے دن میرے شہید ہونے کی گواہی دے دیں، چنانچہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے تیر نکال لیا اور کیل رہنے دی۔ [مسند احمد/ مسند النساء/حدیث: 27128]