حضرت حارثہ بن نعمان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے گذرا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حضرت جبرائیل علیہ السلام بھی تھے جو اپنی نشست پر بیٹھے ہوئے تھے میں نے انہیں سلام کیا اور آگے بڑھ گیا جب میں واپس آیا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم واپس جا رہے تھے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کیا تم نے اس آدمی کو دیکھا تھا جو میرے ساتھ تھا؟ میں نے عرض کیا جی ہاں! نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ وہ جبرائیل علیہ السلام تھے اور انہوں نے تمہارے سلام کا جواب دیا تھا۔ [مسند احمد/مُسْنَدُ الْأَنْصَارِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ/حدیث: 23677]
حضرت حارثہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم میں سے ایک آدمی جانور حاصل کرتا ہے اور کچھ عرصے تک جماعت کے ساتھ نماز میں شریک ہوتا رہتا ہے پھر اس کے جانور بڑھنے کی وجہ سے اسے مشکلات پیش آتی ہیں اور وہ سوچتا ہے کہ مجھے اپنے جانوروں کے لئے کوئی ایسی جگہ تلاش کرنی چاہئے جو اس سے زیادہ گھاس والی ہو چناچہ وہ وہاں سے منتقل ہوجاتا ہے اور صرف جمعہ میں شریک ہونے لگتا ہے کچھ عرصے بعد پھر مشکل پیش آتی ہے اور وہ سابقہ سوچ کے مطابق وہاں سے بھی منتقل ہوجاتا ہے اور جماعت میں حاضر ہوتا ہے اور نہ جمعہ میں یوں اس کے دل پر مہر لگا دی جاتی ہے۔ [مسند احمد/مُسْنَدُ الْأَنْصَارِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ/حدیث: 23678]