حضرت رجاء کہتی ہیں کہ ایک مرتبہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی مجلس میں گئی کہ ایک عورت اپنے ایک بچے کے ساتھ آئی اور کہنے لگی کہ یا رسول اللہ اس بچے کے متعلق اللہ سے برکت کی دعا کردیجیے کیونکہ اس سے پہلے میرے تین بچے فوت ہوچکے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے پوچھا کہ اسلام قبول کرنے کے بعد اب تک؟ اس نے کہا جی ہاں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (یہ تمہارے حق میں) بڑی مضبوط ڈھال ہے مجھ سے ایک آدمی نے کہا رجاء سن لو کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کیا فرما رہے ہیں۔ [مسند احمد/أَوَّلُ مُسْنَدِ الْبَصْرِيِّينَ/حدیث: 20782]
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وقد خالف عبدالرزاق فى إسناده يزيد بن هارون، فجعله من حديث محمد بن سيرين عن امراءة يقال لها: ماوية، عن رجل من الصحابة
محمد کہتے ہیں کہ، ماویہ، نام کی ایک خاتون تھی جس کے بچے زندہ نہیں رہتے تھے ایک مرتبہ میں عبیداللہ بن معمر کے پاس آیا وہاں ایک صحابی بیٹھے ہوئے تھے انہوں نے فرمایا کہ ایک عورت اپنے ایک بچے کے ساتھ آئی اور کہنے لگی کہ یا رسول اللہ اس بچے کے متعلق اللہ سے برکت کی دعا کردیجیے کیونکہ اس سے پہلے میرے تین بچے فوت ہوچکے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے پوچھا کہ اسلام قبول کرنے کے بعد اب تک؟ اس نے کہا جی ہاں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (یہ تمہارے حق میں) بڑی مضبوط ڈھال ہے۔ ماویہ کہتی ہیں کہ مجھ سے عبیداللہ بن معمر سے فرمایا کہ سن لو پھر وہ وہاں سے نکلے اور ہمارے پاس آکر ہم سے یہ حدیث بیان کی۔ [مسند احمد/أَوَّلُ مُسْنَدِ الْبَصْرِيِّينَ/حدیث: 20783]
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، ماوية المراءة لا تعرف، ويزيد قد خالفه فى هذا الإسناد عبدالرزاق