الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


مسند احمد
مسنَد الشَّامِیِّینَ
527. حَدِیث عَبدِ اللَّهِ بنِ جَابِر رَضِیَ اللَّه تَعَالَى عَنه
حدیث نمبر: 17597
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ ، حَدَّثَنَا هَاشِمٌ يَعْنِي ابْنَ الْبَرِيدِ ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِيلٍ ، عَنْ ابْنِ جَابِرٍ ، قَالَ: انْتَهَيْتُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ أَهْرَاقَ الْمَاءَ، فَقُلْتُ: السَّلَامُ عَلَيْكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ. فَلَمْ يَرُدَّ عَلَيَّ، فَقُلْتُ: السَّلَامُ عَلَيْكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ. فَلَمْ يَرُدَّ عَلَيَّ، فَقُلْتُ: السَّلَامُ عَلَيْكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ. فَلَمْ يَرُدَّ عَلَيَّ، فَانْطَلَقَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَمْشِي، وَأَنَا خَلْفَهُ، حَتَّى دَخَلَ رَحْلِهِ، وَدَخَلْتُ أَنَا إلى الْمَسْجِدَ، فَجَلَسْتُ كَئِيبًا حَزِينًا، فَخَرَجَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ تَطَهَّرَ، فَقَالَ:" عَلَيْكَ السَّلَامُ وَرَحْمَةُ اللَّهِ، وَعَلَيْكَ السَّلَامُ وَرَحْمَةُ اللَّهِ، وَعَلَيْكَ السَّلَامُ وَرَحْمَةُ اللَّهِ". ثُمَّ قَالَ:" أَلَا أُخْبِرُكَ يَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ جَابِرٍ بِخَيْرِ سُورَةٍ فِي الْقُرْآنِ؟" قُلْتُ: بَلَى يَا رَسُولَ اللَّهِ. قَالَ:" اقْرَأْ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ حَتَّى تَخْتِمَهَا" .
حضرت عبداللہ بن جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت قضاء حاجت کر کے آئے تھے، میں انے السلام علیک یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کہا لیکن نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے کوئی جواب نہ دیا، تین مرتبہ اسی طرح ہوا، پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم چل پڑے، میں بھی پیچھے پیچھے تھا، حتی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنے خیمے میں داخل ہوگئے اور میں مسجد میں جا کر غمگین اور مغموم ہو کر بیٹھ گیا، کچھ ہی دیر بعد نبی صلی اللہ علیہ وسلم وضو کر کے تشریف لے آئے اور ایک مرتبہ علیک السلام ورحمۃ اللہ فرمایا: پھر فرمایا اے عبداللہ بن جابر! کیا میں تمہیں قرآن کریم کی سب سے بہترین سورت کے متعلق نہ بتاؤں؟ میں نے عرض کیا کیوں نہیں یا رسول اللہ! نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا الحمد للہ رب العالمین آخرتک پڑھا کرو۔ [مسند احمد/مسنَد الشَّامِیِّینَ/حدیث: 17597]
حكم دارالسلام: إسناده حسن فى المتابعات والشواهد من أجل عبدالله بن محمد بن عقيل