کچھ انصاری صحابہ سے مروی ہے کہ ہم لوگ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مغرب کی نماز پڑھتے نماز پڑھ کر ہم تیر اندازی کرتے ہوئے اپنے گھروں کو واپس لوٹتے تھے اس وقت بھی ہم سے تیر گرنے کی جگہ اوجھل نہ ہو تی تھی۔ [مسند احمد/مسنَدِ المَدَنِیِّینَ رَضِیَ اللَّه عَنهم اَجمَعِینَ/حدیث: 16415]
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف، على بن بلال روى المراسيل والمقاطيع، ثم هو مجهول
کچھ انصاری صحابہ سے مروی ہے کہ ہم لوگ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مغرب کی نماز پڑھتے نماز پڑھ کر ہم تیر اندازی کرتے ہوئے اپنے گھروں کو واپس لوٹتے تھے اس وقت بھی ہم سے تیر گرنے کی جگہ اوجھل نہ ہو تی تھی۔ یہاں تک کہ مدینہ منورہ کے آخری کونے میں واقع اپنے گھر پہنچ جاتے۔ [مسند احمد/مسنَدِ المَدَنِیِّینَ رَضِیَ اللَّه عَنهم اَجمَعِینَ/حدیث: 16416]
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لجهالة حال على بن بلال