سفینہ بیان کرتے ہیں، میں ام سلمہ رضی اللہ عنہ کا غلام تھا، انہوں نے فرمایا: میں تمہیں آزاد کرتی ہوں اور تم پر شرط عائد کرتی ہوں کہ تم زندگی بھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت کرو گے، میں نے کہا: اگر آپ مجھ پر شرط نہ بھی عائد کریں تب بھی میں زندگی بھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے الگ نہ ہوتا۔ انہوں نے مجھے آزاد کر دیا اور مجھ پر شرط عائد کر دی۔ اسنادہ حسن، رواہ ابوداؤد و ابن ماجہ۔ [مشكوة المصابيح/كتاب العتق/حدیث: 3398]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده حسن، رواه أبو داود (3932) و مسلم (2526)»