الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


معجم صغير للطبراني
كِتَابُ الدِّيَةِ
دیت کا بیان
1. زخمی شخص کی دیت کا بیان
حدیث نمبر: 1186
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ خَلَفٍ الدِّمَشْقِيُّ ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ابْنِ بِنْتِ شُرَحْبِيلَ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الذِّمَارِيُّ ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَبِي أُنَيْسَةَ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ:" رُفِعَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ رَجُلٌ طَعَنَ رَجُلا عَلَى فَخِذِهِ بِقَرْنٍ، فَقَالَ الَّذِي طُعِنَتْ فَخِذُهُ: أَقِدْنِي يَا رَسُولَ اللَّهِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: دَاوِهَا وَاسْتَأِنْ بِهَا حَتَّى نَنْظُرَ إِلَى مَا تَصِيرُ، فَقَالَ الرَّجُلُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَقِدْنِي، فَقَالَ لَهُ مثل ذَلِكَ، فَقَالَ الرَّجُلُ: أَقِدْنِي يَا رَسُولَ اللَّهِ، فَأَقَادَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ، فَيَبِسَتْ رَجِلُ الرَّجُلِ الَّذِي أَقَادَهُ، اسْتَقَادَهُ، وَبَرِئَ رِجْلُ الرَّجُلِ الَّذِي اسْتُقِيدَ مِنْهُ، فَأَبْطَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ دِيَتَهَا"، لَمْ يَرْوِهِ عَنْ زَيْدٍ، إِلا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، تَفَرَّدَ بِهِ سُلَيْمَانُ
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف ایک آدمی کا مقدمہ پیش ہوا جس نے کسی کو اس کی ران پر ایک سینگ مارا، جس سے اس کی ران زخمی ہوگئی، اس نے کہا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! مجھے قصاص دیجیئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس کا علاج کرو، اور کچھ دیر ٹھہرو یہاں تک کہ ہم دیکھیں کہ یہ زخم کدھر جاتا ہے۔ اس نے کہا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! مجھے قصاص لے دیجیئے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو پھر یہی بات فرمائی تو وہ شخص کہنے لگا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! مجھے قصاص لے دیجیئے، تو آپ نے اس کو قصاص لے دیا، تو اس کی ٹانگ سوج گئی اور جس سے قصاص لیا گیا تھا اس کی ٹانگ ٹھیک ہوگئی۔ تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی دیت باطل کر دی۔ [معجم صغير للطبراني/كِتَابُ الدِّيَةِ/حدیث: 1186]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 16209، 16210، 16214، والدارقطني فى «سننه» برقم: 3115، 3116، 3117، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 28360، وأورده ابن حجر فى "المطالب العالية"، 1886، وأخرجه الطحاوي فى «شرح معاني الآثار» برقم: 5028، وأخرجه الطبراني فى «الأوسط» برقم: 126، 3460، 4068، وأخرجه الطبراني فى «الصغير» برقم: 377
قال الهيثمي: وفيه محمد بن عبد الله بن نمران وهو ضعيف، مجمع الزوائد ومنبع الفوائد: (6 / 296)»

حكم: إسناده ضعيف