ابو رافع نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " جو شخص جنت میں داخل ہو گا وہ ناز و نعم میں ہو گا کبھی تنگ حال نہ ہو گا۔ اس کا لباس پرانا ہو گا نہ اس کی جوانی ڈھلے گی۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جو شخص جنت میں داخل ہو جائے گا اسے ہمیشہ نعمتیں حاصل رہیں گی۔"وہ کبھی تنگ حالی سے دوچار نہیں ہو گا، نہ اس کے کپڑےبوسیدہ ہوں گے اور نہ جوانی ختم ہوگی۔"
ثوری نے کہا: مجھے ابو اسحٰق نے حدیث بیان کی، (ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے آزاد کردہ غلام) اغر (ابن عبد اللہ) نے انھیں حضرت ابو سعید خدری اور حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سےروایت کی، انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "ایک اعلان کرنے والااعلان کرے گا۔یقیناًتمھارے لیے یہ (انعام بھی) ہے کہ تم ہمیشہ صحت مند رہو گے۔کبھی بیمار نہ پڑوگے، اور یہ بھی تمھارے لیے ہے کہ زندہ رہوگے۔کبھی موت کا شکار نہیں ہو گے۔اور یہ بھی تمھارے لیے ہے کہ جوان رہو گے۔کبھی بوڑھے نہ ہوگے۔اور یہ بھی تمھارے لیے ہے کہ ہمیشہ ناز و نعم میں رہوگے۔ کبھی زحمت نہ دیکھو گے۔ "یہی اللہ عزوجل کا فرمان (واضح کرتا) ہے: "اور انھیں ندادے کرکہاجائے گاکہ یہی تمھاری جنت ہے جس کے تم ان اعمال کی وجہ سے سے جو تم کرتے رہے وارث بنا دیے گئے ہو۔"
حضرت ابو سعید اور حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"ایک پکارنے والا (جنتیوں کو مخاطب کر کے) پکارے گا، تمھارا حق ہے کہ ہمیشہ تندرست رہو، اس لیے تم کبھی بیمار نہیں پڑو گے اور تمھارے لیے زندگی اور حیات ہی ہے اس لیے اب تمھیں کبھی موت نہیں آئے گی اور تمھارے لیے جوانی اور شباب ہی ہے۔چنانچہ تم کبھی بوڑھے نہیں ہو گے اور تمھارے لیے سکھ اور چین ہی ہے، سوکبھی تمھیں تنگی اور تکلیف نہ ہو گی۔" کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہےانھیں آوازدی جائے گی یہ وہ جنت ہے جس کے وارث تمھیں تمھارے عملوں کے سبب بنایا گیا ہے۔