4845. مالک نے نافع سے، انہوں نے عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”گھوڑوں کی پیشانیوں میں قیامت تک کے لیے برکت (رکھ دی گئی) ہے۔“
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”گھوڑوں کی پیشانیوں میں قیامت تک خیر ہے۔“
4846. لیث بن سعد، عبیداللہ اور اسامہ، ان سب نے نافع سے، انہوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے اسی حدیث کے مطابق روایت کی جو مالک نے نافع سے روایت کی۔
امام صاحب مختلف اساتذہ کی پانچ سندوں سے یہی روایت بیان کرتے ہیں۔
4847. یزید بن زریع نے کہا: ہمیں یونس بن عبید نے عمرو بن سعید سے حدیث بیان کی، انہوں نے ابوزرعہ بن عمرو بن جریر سے، انہوں نے حضرت جریر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی، کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا آپ اپنی انگلی سے ایک گھوڑے کی پیشانی کے بالوں کو بل دے رہے تھے اور فرما رہے تھے: ”قیامت تک کے لیے خیر (و برکت) گھوڑوں کی پیشانی سے باندھ دی گئی ہے (یعنی) اجر (بھی) اور غنیمت (بھی۔)“
حضرت جریر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا، آپصلی اللہ علیہ وسلم اپنی انگلی سے گھوڑے کی پیشانی کے بالوں کو (بٹ) رہے تھے اور فرما رہے تھے، ”گھوڑوں کی پیشانیوں کے ساتھ قیامت تک خیر یعنی اجر و غنیمت باندھی گئی ہے۔“
4849. زکریا نے عامر (بن شراحیل شعبی) سے، انہوں نے حضرت عروہ بارقی رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”گھوڑوں کی پیشانیوں سے قیامت تک کے لیے خیر (اور برکت) وابستہ کر دی گئی ہے، یعنی اجر اور غنیمت۔“
حضرت عروہ بارقی رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”گھوڑوں کی پیشانیوں کے ساتھ قیامت تک خیر، اجر و غنیمت باندھ دی گئی ہے۔“
4850. ابن فضیل اور ابن ادریس نے حصین سے، انہوں نے شعبی سے، انہوں نے حضرت عروہ بارقی رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”خیر (اور برکت) گھوڑوں کی پیشانی کے بالوں کے ساتھ گندھی ہوئی ہے۔“ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! یہ کس طرح ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قیامت تک (گھوڑوں میں) اجر بھی ہے اور غنیمت بھی۔“
حضرت عروہ بارقی رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”خیر گھوڑوں کی پیشانیوں میں بندھی ہوئی ہے۔“ آپصلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا گیا، اے اللہ کے رسولصلی اللہ علیہ وسلم ! یہ کیسے؟ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قیامت تک اجر و غنیمت ہے۔“
4852. ابو احوص اور سفیان نے شبیب بن غرقدہ سے، انہوں نے حضرت عروہ بارقی رضی اللہ تعالی عنہ سے، انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، اس میں ”اجر اور غنیمت“ کا ذکر نہیں کیا اور سفیان کی حدیث (کی سند) میں ہے: انہوں نے عروہ بارقی سے سنا، انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا۔
امام صاحب اپنے کئی اساتذہ کی دو سندوں سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں اور اس میں اجر و غنیمت کا ذکر نہیں ہے، عروہ بارقی کے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سماع کا ذکر سفیان کی روایت میں ہے۔
4853. عیزار بن حریث نے عروہ بن جعد (بارقی) رضی اللہ تعالی عنہ سے، انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہی روایت بیان کی اور ”اجر اور غنیمت“ کا ذکر نہیں کیا۔
امام صاحب اپنے تین اساتذہ کی دو سندوں سے یہی روایت بیان کرتے ہیں، لیکن اس میں اجر و غنیمت کا ذکر نہیں ہے۔
4854. عبیداللہ کے والد معاذ اور یحییٰ بن سعید نے شعبہ سے، انہوں نے ابوتیاح سے، انہوں نے انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”برکت گھوڑوں کی پیشانیوں میں ہے۔“
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”برکت گھوڑوں کی پیشانی میں ہے۔“
4855. خالد بن حارث اور محمد بن جعفر نے شعبہ سے، انہوں نے ابوتیاح سے حدیث بیان کی، انہوں نے حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے حدیث بیان کرتے ہوئے سنا، اسی (سابقہ حدیث) کے مانند۔
امام صاحب دو اساتذہ کی دو سندوں سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں۔