ابوخلیل نے عبداللہ بن حارث سے، انہوں نے حضرت حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، آپ نے فرمایا: "بیع کرنے والے دونوں فریقوں کو اختیار ہے جب تک جدا نہ ہوں۔اگر وہ دونوں سچ بولیں اور حقیقت کو واضح کریں تو ان کی بیع میں برکت ڈالی جاتی ہے، اور اگر وہ جھوٹ بولیں اور (عیب وغیرہ) چھپائیں تو ان کی بیع سے برکت مٹا دی جاتی ہے
امام صاحب اپنے دو اساتذہ سے حضرت حکیم بن حزام رضی اللہ تعالی عنہ کی روایت بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”فروخت کرنے والے اور خریدنے والے کو اختیار حاصل ہے، جب تک وہ علیحدہ نہ ہوں اگر وہ دونوں سچ بولیں گے اور اپنی اپنی چیز کے عیب کو بیان کر دیں گے تو دونوں کی بیع میں برکت ہو گی اور اگر دونوں جھوٹ بولیں گے اور عیب کو چھپائیں گے، تو ان کی بیع کی برکت مٹا دی جائے گی۔“
ابوتیاح سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے عبداللہ بن حارث سے سنا، وہ حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کر رہے تھے، انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کے مانند روایت کی۔ امام مسلم بن حجاج رحمۃ اللہ علیہ نے کہا: حضرت حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ کعبہ کے اندر پیدا ہوئے تھے اور انہوں نے 120 سال زندگی پائی
امام صاحب اپنے استاد عمرو بن علی کی دوسری سند سے بھی مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں۔اور امام مسلم بن حجاج فرماتے ہیں: حضرت حکیم بن حزام رضی اللہ تعالی عنہ کعبہ میں پیدا ہوئے تھے اور ایک سو بیس سال تک زندہ رہے۔