الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:



صحيح مسلم
كِتَاب الْجَنَائِزِ
جنازے کے احکام و مسائل
5. باب فِي شُخُوصِ بَصَرِ الْمَيِّتِ يَتْبَعُ نَفْسَهُ:
5. باب: میت کی آنکھیں روح کے پیچھے پیچھے دیکھتی ہیں۔
حدیث نمبر: 2132
وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ يَعْقُوبَ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبِي ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَلَمْ تَرَوْا الْإِنْسَانَ إِذَا مَاتَ شَخَصَ بَصَرُهُ "، قَالُوا: بَلَى، قَالَ: " فَذَلِكَ حِينَ يَتْبَعُ بَصَرُهُ نَفْسَهُ ".
ابن جریج نے علاء بن یعقوب سے روایت کی، انھوں نے کہا: مجھے میرے والد نے خبر دی کہ انھوں نے حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ کو کہتے ہوئے سنا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "کیاتم انسان کو دیکھتے نہیں کہ جب وہ فوت ہوجاتاہے تو اس کی نظر اٹھ جاتی ہے؟"لوگوں نے کہا: کیوں نہیں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "یہ اس وقت ہوتا ہے جب اس کی نظر اس کی روح کا پیچھا کرتی ہے۔"
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تمہیں معلوم نہیں، تم دیکھ نہیں رہے کہ جب انسان مرجاتا ہے،تو اس کی آنکھیں (نظر) اوپر کو اٹھ جاتی ہیں؟ ساتھیوں نے کہا، کیوں نہیں، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ اس وقت کی بات ہے، جب اس کی بینائی، اس کی روح کا تعاقب کرتی ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 921
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

حدیث نمبر: 2133
عبدالعزیز دراوردی نے (بھی) علاء سے اسی سند کے ساتھ (سابقہ حدیث کے مانند) روایت بیان کی۔
امام صاحب اسی سند سے، اپنے دوسرے استاد کی روایت اسی طرح بیان کرتے ہیں۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 921
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة