خالد بن معدان نے کہا: بیشک جو قرآن پڑھتا ہے اس کے لئے ایک اجر ہے اور جو قرآن سنتا ہے اس کے لئے ڈبل اجر ہے۔ [سنن دارمي/من كتاب فضائل القرآن /حدیث: 3398]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «لم يحكم عليه المحقق، [مكتبه الشامله نمبر: 3409] » عبدۃ بنت خالد غير معروف ہیں۔ ابوالمغيرہ: عبدالقدوس بن الحجاج ہیں۔ کہیں اور یہ روایت نہیں ملی اور یہ خالد بن معدان کا قول ہے۔
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا: جو شخص قرآن پاک کی ایک آیت غور سے سنتا ہے وہ اس کے لئے نور (روشنی) ہو گی۔ [سنن دارمي/من كتاب فضائل القرآن /حدیث: 3399]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف فيه عنعنة ابن جريج. ورزين بن عبد الله بن حميد مجهول، [مكتبه الشامله نمبر: 3410] » اس روایت کی سند میں ابن جریج مدلس ہیں اور عن سے روایت کی ہے۔ دیکھئے: [عبدالرزاق 6012] ، [فضائل القرآن 64]
وضاحت: (تشریح احادیث 3397 سے 3399) اگرچہ یہ روایات سند کے لحاظ سے صحیح نہیں ہیں لیکن قرآن پاک سننے والے کو بھی پڑھنے والے ہی کی طرح اجر و ثواب ملتا ہے۔