الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


الادب المفرد
كِتَابُ الْعُطَاسَ والتثاؤب
كتاب العطاس والتثاؤب
415. بَابُ مَا يَقُولُ إِذَا عَطَسَ
415. چھینک آنے پر کیا کہا جائے
حدیث نمبر: 920
حَدَّثَنَا مُوسَى، عَنْ أَبِي عَوَانَةَ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ‏:‏ إِذَا عَطَسَ أَحَدُكُمْ فَقَالَ‏:‏ الْحَمْدُ لِلَّهِ، قَالَ الْمَلَكُ‏:‏ رَبَّ الْعَالَمِينَ، فَإِذَا قَالَ‏:‏ رَبَّ الْعَالَمِينَ، قَالَ الْمَلَكُ‏:‏ يَرْحَمُكَ اللَّهُ‏.‏
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: جب تم میں سے کسی کو چھینک آئے تو وہ الحمد للہ کہے تو فرشتہ کہتا ہے: رب العالمین، اور جب بنده رب العالمین کہے تو فرشتہ يرحمك الله کہتا ہے۔ [الادب المفرد/كِتَابُ الْعُطَاسَ والتثاؤب/حدیث: 920]
تخریج الحدیث: «ضعيف الإسناد موقوفًا وقد روي مرفوعًا وإسناده هالك: أخرجه البيهقي فى شعب الإيمان: 9324 و الطبراني فى الكبير: 453/11 مرفوعًا»

قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد موقوفًا وقد روي مرفوعًا وإسناده هالك

حدیث نمبر: 921
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي سَلَمَةَ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ دِينَارٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ السَّمَّانِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ‏:‏ ”إِذَا عَطَسَ فَلْيَقُلِ‏:‏ الْحَمْدُ لِلَّهِ، فَإِذَا قَالَ فَلْيَقُلْ لَهُ أَخُوهُ أَوْ صَاحِبُهُ‏:‏ يَرْحَمُكَ اللَّهُ، فَإِذَا قَالَ لَهُ‏:‏ يَرْحَمُكَ اللَّهُ فَلْيَقُلْ‏:‏ يَهْدِيكَ اللَّهُ وَيُصْلِحُ بَالَكَ‏.‏“
قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ: أَثْبَتُ مَا يُرْوَى فِي هَذَا الْبَابِ هَذَا الْحَدِيثُ الَّذِي يُرْوَى عَنْ أَبِي صَالِحٍ السَّمَّانِ.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب کسی کو چھینک آئے تو الحمد للہ کہے۔ جب وہ یہ کہے تو اس کا بھائی یا ساتھی یرحمك الله کہے۔ جب وہ یرحمك الله کہے تو وہ کہے: يهديك الله و يصلح بالك، اللہ تجھے ہدایت دے اور تیرے معاملات کی اصلاح کرے۔
ابوعبداللہ الامام بخاری رحمہ اللہ فرماتے ہیں: اس باب میں ابوصالح سمان کی روایت سب سے زیادہ صحیح ہے۔ [الادب المفرد/كِتَابُ الْعُطَاسَ والتثاؤب/حدیث: 921]
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، كتاب الأدب: 6224 و أبوداؤد: 5033»

قال الشيخ الألباني: صحيح