سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”روحیں جمع شدہ لشکر ہیں، جن کا باہم تعارف اور مانوسیت ہوگئی وہ (دنیا میں بھی) ایک دوسرے سے الفت و محبت کرتی ہیں، اور جو وہاں ایک دوسرے سے مانوس نہ ہوسکیں ان کا (دنیا میں بھی) اختلاف ہو گیا۔“[الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 900]
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري معلقًا، كتاب الأنبياء: 3336 و ابن أبى الدنيا فى الاخوان: 129/1 و ابن الأعرابي فى معجمه: 226 و أبويعلي: 4364 و البيهقي فى الآداب: 236»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”روحیں جمع شدہ لشکر تھیں، جن کی باہم جان پہچان ہوگئی ان کی (دنیا میں) الفت پیدا ہوگئی، اور جو باہم مانوس نہ ہوئیں ان کا (دنیا میں) اختلاف ہو گیا۔“[الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 901]
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه مسلم، كتاب البر و الصلة و الأدب: 2638 و أبوداؤد: 4834 - أنظر المشكاة: 5003»