سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”يقيناً معزز بن معزز بن معزز بن معزز یوسف بن یعقوب بن اسحاق بن ابراہیم ہیں۔“[الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 896]
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میرے دوست روزِ قیامت متقی لوگ ہوں گے، خواہ کسی کا نسب دوسرے کی نسبت مجھ سے زیادہ قریب ہو۔ ایسا نہ ہو کہ لوگ میرے پاس اعمال لے کر آئیں اور تم دنیا کو اپنی گردنوں پر اٹھائے ہوئے آؤ اور کہو: اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہماری مدد کیجیے، تو میں اس طرح سے انکار کروں کہ: چلو چلو۔“ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دونوں جانب اعراض کر کے اشارہ کیا۔ [الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 897]
تخریج الحدیث: «حسن: أخرجه ابن أبى عاصم فى السنة: 213 و الطبراني فى تهذيب الآثار: 434 و البيهقي فى الزهد: 882 - أنظر الصحيحة: 765»
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میرے خیال میں اس آیتِ کریمہ پر کوئی عمل نہیں کرتا: ”اے لوگو! بلاشبہ ہم نے تمہیں ایک مرد اور ایک عورت سے پیدا کیا، اور تمہارے خاندان اور قبیلے بنا دیے تاکہ تم ایک دوسرے کو پہچان سکو۔ بلاشبہ اللہ تعالیٰٰ کے نزدیک تم میں سے زیادہ عزت والا وہ ہے جو زیادہ متقی ہے۔“ اب آدمی دوسرے سے کہتا ہے: میں تجھ سے زیادہ عزت والا ہوں، حالانکہ تقویٰ کے بغیر کوئی کسی سے بڑھ کر عزت و شرف والا نہیں۔ [الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 898]
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: تم عزت و شرف کس کو سمجھتے ہو؟ اللہ تعالیٰٰ نے عزت کی وضاحت فرما دی ہے کہ وہ کیا ہے۔ چنانچہ تم میں سے اللہ کے نزدیک زیادہ عزت والا وہ ہے جو زیادہ متقی ہے۔ تم شرافت کس کو شمار کرتے ہو؟ جس کا اخلاق سب سے اچھا ہے وہ شرف و عزت میں سب سے بڑھ کر ہے۔ [الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 899]