سیدنا سفینہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت میں ایک سفر میں تھے، جب کوئی آدمی تھک جاتا تو اپنے کپڑے، ڈھال اور تلوار وغیرہ مجھ پر ڈال دیتا، حتیٰ کہ اٹھانے کے لیے مجھ پر بہت ساری چیزیں جمع ہو گئیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم تو «سفينه» (یعنی کشتی) ہو۔“ [سلسله احاديث صحيحه/المناقب والمثالب/حدیث: 3432]