الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    

1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


سلسله احاديث صحيحه
सिलसिला अहादीस सहीहा
الاداب والاستئذان
آداب اور اجازت طلب کرنا
1765. سلام عام کرنا
حدیث نمبر: 2616
- (إذا اصطحبَ رجلانِ مُسلمانِ، فحالَ بينهما شجَرٌ أو حجرُ أو مَدَرٌ؛ فليسلّم أحدُهما على الآخرِ، ويتبادلانِ السّلامَ).
سیدنا ابودردا رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب دو مسلمان آدمی اکٹھے جا رہے ہوں اور (‏‏‏‏چلتے چلتے) ان کے درمیان کوئی درخت یا کوئی پتھر یا کوئی مکان (‏‏‏‏یا ٹیلہ) حائل ہو جائے، تو وہ (‏‏‏‏جونہی دوبارہ ملیں) ایک دوسرے کو سلام دیں۔ [سلسله احاديث صحيحه/الاداب والاستئذان/حدیث: 2616]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 3962
حدیث نمبر: 2617
-" إذا لقي أحدكم أخاه فليسلم عليه، فإن حالت بينهما شجرة أو جدار أو حجر ثم لقيه فليسلم عليه أيضا".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی شخص اپنے بھائی کو ملے تو اسے سلام کہے، اگر ان کے درمیان کوئی درخت یا دیوار یا پتھر حائل ہو جائے اور دوبارہ ملے تو پھر وہ اسے سلام کہے۔ [سلسله احاديث صحيحه/الاداب والاستئذان/حدیث: 2617]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 186
حدیث نمبر: 2618
-" اعبدوا الرحمن وأطعموا الطعام وأفشوا السلام تدخلوا الجنة بسلام".
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: رحمن کی عبادت کرتے رہو، کھانا کھلاتے رہو اور سلام عام کر دو، تم سلامتی کے ساتھ جنت میں داخل ہو جاؤ گے۔ [سلسله احاديث صحيحه/الاداب والاستئذان/حدیث: 2618]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 571
حدیث نمبر: 2619
-" أعجز الناس من عجز عن الدعاء، وأبخل الناس من بخل بالسلام".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سب سے زیادہ بےبس وہ ہے جو دعا کرنے سے عاجز آ جائے اور سب سے بڑا بخیل وہ ہے جو سلام کرنے میں بخل سے کام لے۔ [سلسله احاديث صحيحه/الاداب والاستئذان/حدیث: 2619]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 601
حدیث نمبر: 2620
-" أفشوا السلام تسلموا".
سیدنا برا رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سلام عام کرو، سلامتی سے رہو گے۔ [سلسله احاديث صحيحه/الاداب والاستئذان/حدیث: 2620]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 1493
حدیث نمبر: 2621
-" أفشوا السلام وأطعموا الطعام وكونوا إخوانا كما أمركم الله".
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ‏‏‏‏سلام عام کرو، کھانا کھلایا کرو اور اللہ تعالیٰ کے حکم کے مطابق بھائی بھائی بن جاؤ۔ ‏‏‏‏ [سلسله احاديث صحيحه/الاداب والاستئذان/حدیث: 2621]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 1501
حدیث نمبر: 2622
-" يا أيها الناس! أفشوا السلام وأطعموا الطعام وصلوا الأرحام وصلوا بالليل والناس نيام تدخلو الجنة بسلام".
زرارہ بن اوفی کہتے ہیں کہ مجھے سیدنا عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ میں آئے تو لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف امڈ آئے اور کہا جانے لگا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آ گئے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آ گئے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آ گئے ہیں۔ میں بھی آپ کو دیکھنے کے لیے آیا۔ جب میں نے آپ کا چہرہ بغور دیکھا تو سمجھ گیا کہ یہ جھوٹے آدمی کا چہرہ نہیں ہے۔ پہلی حدیث، جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمائی اور میں نے سنی، یہ تھی: اے لوگو! سلام عام کرو، لوگوں کو کھانا کھلاؤ رحموں کو ملاؤ (‏‏‏‏یعنی رشتہ داریوں کے حقوق ادا کرو) اور اس وقت اٹھ کر (‏‏‏‏تہجد کی) نماز پڑھو جب لوگ سوئے ہوئے ہوں، تم جنت میں سلامتی کے ساتھ داخل ہو جاؤ گے۔ [سلسله احاديث صحيحه/الاداب والاستئذان/حدیث: 2622]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 569
حدیث نمبر: 2623
-" إن السلام اسم من أسماء الله تعالى وضعه في الأرض، فأفشوا السلام بينكم".
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کے اسمائے (‏‏‏‏حسنیٰ) میں ایک نام «سلام» ہے، جسے اللہ نے زمین میں نازل کیا، پس تم آپس میں سلام کو عام کرو۔ [سلسله احاديث صحيحه/الاداب والاستئذان/حدیث: 2623]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 184
حدیث نمبر: 2624
-" إن السلام اسم من أسماء الله وضعه الله في الأرض، فأفشوه فيكم، فإن الرجل إذا سلم على قوم فردوا عليه كان له عليهم فضل درجة لأنه ذكرهم، فإن لم يردوا
سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سلام اللہ کے ناموں میں سے ایک نام ہے، جسے اس نے زمین میں نازل کیا، اس کو آپس میں پھیلاؤ۔ جب آدمی لوگوں پر سلام کرتا ہے اور وہ اسے جواب دیتے ہیں، تو سلام کرنے والے کو ان پر فضیلت حاصل ہوتی ہے، کیونکہ وہ ان کو یاد کراتا ہے اور اگر وہ جواب نہ دیں تو اسے ایسے (‏‏‏‏بندگان خدا) جواب دیتے ہیں جو ان سے بہتر اور پاکیزہ ہوتے ہیں۔ [سلسله احاديث صحيحه/الاداب والاستئذان/حدیث: 2624]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 1607
حدیث نمبر: 2625
-" إن من موجبات المغفرة بذل السلام وحسن الكلام".
سیدنا ہانی بن یزید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! ایسا عمل بتائیں جو مجھے جنت میں داخل کر «‏‏‏‏» دے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سلام عام کرنا اور اچھا کلام کرنا ایسے اعمال ہیں جو بخشش کو واجب کر دیتے ہیں۔ [سلسله احاديث صحيحه/الاداب والاستئذان/حدیث: 2625]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 1035
حدیث نمبر: 2626
-" إن المؤمن إذا لقي المؤمن فسلم عليه وأخذ بيده فصافحه تناثرت خطاياهما كما
سیدنا حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب ایک مومن دوسرے مومن سے ملتا ہے، اسے سلام کہتا ہے اور اس سے مصافحہ کرتا ہے تو اس کے گناہ درخت کے پتوں کی طرح جھڑ جاتے ہیں۔ [سلسله احاديث صحيحه/الاداب والاستئذان/حدیث: 2626]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 2692
حدیث نمبر: 2627
-" السلام اسم من أسماء الله وضعه في الأرض، فأفشوه بينكم، فإن الرجل المسلم إذا مر بقوم فسلم عليهم فردوا عليه كان له عليهم (فضل درجة)، فإن لم يردوا رد عليه من هو خير منهم وأطيب".
سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «سلام» اللہ کا نام ہے، جسے اس نے زمین میں اتارا، پس تم آپس میں اسے عام کر دو، جب کوئی مسلمان آدمی کسی گروہ کے پاس سے گزرتا ہے اور ان پر سلام کرتا ہے اور وہ اس کے سلام کا جواب دیتے ہیں، تو سلام دینے والے کو ان پر فضیلت حاصل ہوتی ہے اور اگر وہ جواب نہ دیں تو اسے ایسی (‏‏‏‏ہستیاں) جواب دیتی ہیں جو ان سے زیادہ بہتر اور پاکیزہ ہوتی ہیں۔ [سلسله احاديث صحيحه/الاداب والاستئذان/حدیث: 2627]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 1894
حدیث نمبر: 2628
-" السلام قبل السؤال، فمن بدأكم بالسؤال قبل السلام فلا تجيبوه".
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سوال کرنے سے پہلے سلام ہوتا ہے، جس نے سلام سے پہلے سوال کرنا شروع کر دیا، اس کی فرمائش پوری نہ کرو۔ [سلسله احاديث صحيحه/الاداب والاستئذان/حدیث: 2628]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 816
حدیث نمبر: 2629
-" كان يمر بالغلمان فيسلم عليهم ويدعو لهم بالبركة".
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بچوں کے پاس سے گزرتے، انہیں سلام کہتے اور ان کے لیے برکت کی دعا کرتے۔ [سلسله احاديث صحيحه/الاداب والاستئذان/حدیث: 2629]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 1278