-" إنه خلق كل إنسان من بني آدم على ستين وثلاثمائة مفصل، فمن كبر الله وحمد الله وهلل الله وسبح الله واستغفر الله وعزل حجرا عن طريق الناس أو شوكا أو عظما عن طريق الناس أو أمر بالمعروف أو نهى عن المنكر، عدد تلك الستين والثلاثمائة سلامى، فإنه يمسي يومئذ وقد زحزح نفسه عن النار".
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بنو آدم میں سے ہر انسان کی تخلیق تین سو ساٹھ جوڑوں پر ہوئی، پس جس نے «الله اكبر» کہا، «الحمد لله» کہا، «لا اله الا الله» کہا، «سبحان الله» کہا، «استغفر الله» کہا، راستے سے کوئی پتھر ہٹایا، یا کوئی کانٹا یا ہڈی راستے سے دور کر دی، یا کسی نیکی کا حکم دیا، یا کسی برائی سے روکا۔ (یعنی) تین سو ساٹھ جوڑوں کی تعداد میں (ایسے) مذکورہ اعمال کرے تو وہ اس دن اس حالت میں شام کرتا ہے کہ اس نے اپنے نفس کو جہنم کی آگ سے دور کر لیا ہوتا ہے۔“[سلسله احاديث صحيحه/الزكاة والسخاء والصدقة والهبة/حدیث: 937]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 1717
حدیث نمبر: 938
-" على كل عضو من أعضاء بني آدم صدقة".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”(ہر روز) بنو آدم کے اعضا میں سے ہر عضو پر صدقہ ہوتا ہے۔“[سلسله احاديث صحيحه/الزكاة والسخاء والصدقة والهبة/حدیث: 938]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 574
حدیث نمبر: 939
-" كل سلامى من الناس عليه صدقة كل يوم تطلع فيه الشمس: يعدل بين الاثنين صدقة ويعين الرجل على دابته فيحمله عليها أو يرفع عليها متاعه صدقة والكلمة الطيبة
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہر دن جس میں سورج طلوع ہوتا ہے، لوگوں کے ہر جوڑ کی طرف سے ایک صدقہ ادا کرنا ہے۔ (اور صدقہ صرف مال کا خرچ کرنا نہیں ہے بلکہ) دو آدمیوں کے درمیان انصاف کر دینا بھی صدقہ ہے، کسی آدمی کو اس کی سواری پر بٹھانے میں یا اس کا سامان اٹھا کر اس پر رکھوانے میں (مدد کرنا) بھی صدقہ ہے، اچھی بات کرنا بھی صدقہ ہے، ہر اس قدم میں، جس سے نماز کی طرف چلا جائے، بھی صدقہ ہے اور راستے سے تکلیف دہ چیز دو ر کرنا بھی صدقہ ہے۔“[سلسله احاديث صحيحه/الزكاة والسخاء والصدقة والهبة/حدیث: 939]