619. خرچ کرنے والوں کے لیے فرشتوں کی دعا اور نہ کرنے والوں کے لیے ان کی بددعا
حدیث نمبر: 930
-" ما طلعت شمس قط إلا بعث بجنبتيها ملكان يناديان يسمعان أهل الأرض إلا الثقلين: يا أيها الناس هلموا إلى ربكم، فإن ما قل وكفى خير مما كثر وألهى. ولا آبت شمس قط إلا بعث بجنبتيها ملكان يناديان، يسمعان أهل الأرض إلا الثقلين: اللهم أعط منفقا خلفا، وأعط ممسكا مالا تلفا".
سیدنا ابودردا رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب بھی سورج طلوع ہوتا ہے تو اس کے دونوں پہلوؤں میں دو فرشتے ہوتے ہیں، وہ جن و انس کے علاوہ زمین والوں کو سناتے ہوئے ندا دیتے ہیں: لوگو! اپنے رب کی طرف آؤ۔ بلاشبہ کفایت کرنے والا قلیل مال، غافل کر دینے والے کثیر مال سے بہتر ہوتا ہے۔ اسی طرح جب بھی سورج غروب ہوتا ہے تو اس کے دونوں پہلوؤں پر دو فرشتے بھیجے جاتے ہیں جو جن و انس کے علاوہ اہل زمین کو سناتے ہوئے اعلان کرتے ہیں: اے اللہ! خرچ کرنے والے کو بدلہ عطا فرما اور روک کر رکھنے والے کے مال کو ضائع کر دے۔“[سلسله احاديث صحيحه/الزكاة والسخاء والصدقة والهبة/حدیث: 930]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 443
حدیث نمبر: 931
-" ما من يوم يصبح العباد فيه إلا ملكان ينزلان فيقول أحدهما: اللهم أعط منفقا خلفا ويقول الآخر: اللهم أعط ممسكا تلفا".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہر دن جس میں بندے صبح کرتے ہیں، دو فرشتے اترتے ہیں، ان میں سے ایک کہتا ہے: اے اللہ! خرچ کرنے والے کو اس کا متبادل عطا فرما اور دوسرا کہتا ہے: اے اللہ! روک کر رکھنے والے کے (مال) کو ضائع فرما دے۔“[سلسله احاديث صحيحه/الزكاة والسخاء والصدقة والهبة/حدیث: 931]