تفسير ابن كثير



تفسیر القرآن الکریم

(آیت 35) اَمْ اَنْزَلْنَا عَلَيْهِمْ سُلْطٰنًا …: اَمْ کلام کے درمیان آتا ہے، اس سے پہلے ہمزہ استفہام والا جملہ ہوتا ہے، یہاں وہ جملہ کیا ہے؟ رازی نے فرمایا: تو کیا وہ بلا دلیل محض خواہش نفس کی پیروی میں شریک کر رہے ہیں، یا ہم نے ان پر کوئی دلیل نازل کی ہے…؟ ہمارے استاذ محمد عبدہ لکھتے ہیں: یعنی آخر شرک کی دلیل کیا ہے؟ کیا ان کی عقل یہ کہتی ہے یا (ہم نے ان پر کوئی دلیل نازل کی ہے اور) ہماری کسی کتاب میں یہ لکھا ہے کہ تمھارے فلاں بزرگ کو ہم نے اپنے اختیارات میں شریک کر لیا ہے، لہٰذا تم انھیں بھی اپنی حاجت روائی کے لیے پکار سکتے ہو؟ مزید دیکھیے سورۂ احقاف (۴)۔



https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.