(آیت 65)وَ يَوْمَ يُنَادِيْهِمْ فَيَقُوْلُ مَا ذَاۤ اَجَبْتُمُ الْمُرْسَلِيْنَ: یہ دوسرا سوال ہے جو نبوت کے متعلق ہے کہ جب میرے رسولوں نے تمھیں میرا پیغام پہنچایا اور اس پر چلنے کی ہدایت کی تو تم نے انھیں کیا جواب دیا۔ پہلا سوال توحید کے متعلق تھا، یہی دو سوال قبر میں ہوں گے، یعنی ”مَنْ رَبُّكَ؟“”تیرا رب کون ہے؟“ اور ”مَنْ نَبِيُّكَ؟“ تیرا نبی کون ہے؟“ اور تیسرا سوال یہ کہ”مَا دِيْنُكَ؟“”تیرا دین کیا ہے؟“ مومن کا جواب ہو گا: ” رَبِّيَ اللّٰهُ وَ نَبِيِّيْ مُحَمَّدٌ صَلَّي اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَ دِيْنِيَ الْإِسْلَامُ“”میرا رب اللہ ہے، میر انبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہے اور میرا دین اسلام ہے۔“[ دیکھیے مسند البزار: ۱۷ /۱۵۴، ح: ۹۷۶۰۔ سلسلۃ الأحادیث الصحیحۃ: 127/6، ح: ۲۶۲۸ ]