تفسير ابن كثير



تفسیر القرآن الکریم

(آیت 20)قَالَتْ اَنّٰى يَكُوْنُ لِيْ غُلٰمٌ …: بَغِيًّا کا معنی زانیہ ہے، اس کی جمع بَغَايَا اور مصدر بِغَاءٌ ہے، اللہ تعالیٰ نے فرمایا: « وَ لَا تُكْرِهُوْا فَتَيٰتِكُمْ عَلَى الْبِغَآءِ » [ النور: ۳۳ ] اور اپنی لونڈیوں کو زنا پر مجبور نہ کرو۔ مریم علیھاالسلام نے کہا کہ اولاد کے لیے تو مرد اور عورت کا ملنا ضروری ہے، جبکہ مجھے نہ کسی بشر نے نکاح کے ساتھ چھوا ہے اور نہ میں بدکار ہوں۔ لَمْ يَمْسَسْنِيْ بَشَرٌ میں اگرچہ نکاح یا زنا کسی بھی طریقے سے کسی مرد کے چھونے کی نفی ہے اور یہی معنی سورۂ آل عمران (۴۷) میں مراد ہے، مگر یہاں زنا کے مقابلے میں آنے کی وجہ سے چھونے کا مطلب نکاح کے ساتھ چھونا ہے۔



https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.