تفسير ابن كثير



تفسیر القرآن الکریم

(آیت 91) اس سے مراد وہ لوگ ہیں جو کفر کی روش اختیار کرتے ہیں اور کفر ہی کی حالت میں فوت ہو جاتے ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ قیامت کے دن سب سے ہلکے عذاب والے جہنمی سے پوچھے گا: اگر دنیا میں جو بھی چیز ہے تمھاری ہو جائے تو کیا تم اسے (اپنی جان بچانے کے لیے) فدیہ میں دے دو گے؟ وہ کہے گا: ہاں! اللہ تعالیٰ فرمائے گا: میں نے تم سے اس وقت جب تم آدم کی پشت میں تھے اس سے بہت زیادہ آسان بات کا تقاضا کیا تھا کہ شرک نہ کرنا تو میں تمھیں دوزخ میں داخل نہیں کروں گا، لیکن تم نہ مانے اور شرک کرتے رہے۔ [مسلم، صفات المنافقین، باب طلب الکافر الفداء …: ۲۸۰۵، عن أنس رضی اللہ عنہ ]



https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.