تفسير ابن كثير



تفسیر القرآن الکریم

(آیت 60) الْحَجَرَ کا ترجمہ اس پتھر پر اس لیے کیا ہے کہ الف لام عہد کا ہے الف لام جنس کا مانیں تو کوئی بھی پتھر مراد ہو سکتا ہے۔ تفہیم القرآن میں ہے: وہ چٹان اب تک جزیرہ نمائے سینا میں موجود ہے، سیاح اسے جا کر دیکھتے ہیں اور چشموں کے شگاف اس میں اب بھی پائے جاتے ہیں۔ بارہ چشموں میں یہ مصلحت تھی کہ بنی اسرائیلی قبیلے بھی بارہ ہی تھے، اللہ تعالیٰ نے ہر قبیلے کے لیے ایک چشمہ نکال دیا، تاکہ ان کے درمیان پانی پر جھگڑا نہ ہو۔ مگر ہزاروں سال کے بعد یہ بات یقین کے ساتھ کس طرح کہی جا سکتی ہے کہ یہ وہی چٹان ہے اور بعد میں نہیں بنی، جب کہ اس کی کوئی سند بھی نہیں۔



https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.