تفسير ابن كثير



اللہ پر توکل کا نتیجہ ٭٭

مسند احمد کی حدیث اس جگہ وارد کرنے کے قابل ہے جس میں ہے کہ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: اگلے زمانہ میں ایک میاں بیوی تھے جو فقر و فاقہ سے اپنی زندگی گزار رہے تھے پاس کچھ بھی نہ تھا، ایک مرتبہ یہ شخص سفر سے آیا اور سخت بھوکا تھا، بھوک کے مارے بے تاب تھا، آتے ہی اپنی بیوی سے پوچھا: کچھ کھانے کو ہے؟ اس نے کہا: آپ خوش ہو جایئے، اللہ تعالیٰ کی دی ہوئی روزی ہمارے ہاں آ پہنچی ہے، اس نے کہا: پھر لاؤ، جو کچھ ہو دے دو، میں بہت بھوکا ہوں۔ بیوی نے کہا اور ذرا سی دیر صبر کر لو، اللہ کی رحمت سے ہمیں بہت کچھ امید ہے، پھر جب کچھ دیر اور ہو گئی، اس نے بے تاب ہو کر کہا: جو کچھ تمہارے پاس ہے دیتی کیوں نہیں؟ مجھے تو بھوک سے سخت تکلیف ہو رہی ہے، بیوی نے کہا: اتنی جلدی کیوں کرتے ہو؟ اب تنور کھولتی ہوں۔ تھوڑی دیر گزرنے کے بعد جب بیوی نے دیکھا کہ یہ اب پھر تقاضہ کرنا چاہتے ہیں، تو خودبخود کہنے لگیں، اب اٹھ کر تنور کو دیکھتی ہوں، اٹھ کر جو دیکھتی ہیں تو قدرت اللہ سے ان کے توکل کے بدلے وہ بکری کے پہلو کے گوشت سے بھرا ہوا ہے، دیکھتی ہیں کہ گھر کی دونوں چکیاں از خود چل رہی ہیں اور برابر آٹا نکل رہا ہے، انہوں نے تنور میں سے سب گوشت نکال لیا اور چکیوں میں سارا آٹا اٹھا لیا اور جھاڑ دیں۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ قسم کھا کر فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ اگر وہ صرف آٹا لے لیتیں اور چکی نہ جھاڑتیں تو وہ قیامت تک چلتی رہتیں۔ [مسند احمد:421/2:ضعیف] ‏‏‏‏

اور روایت میں ہے کہ ایک شخص اپنے گھر پہنچا دیکھا کہ بھوک کے مارے گھر والوں کا برا حال ہے، آپ جنگل کی طرف نکل کھڑے ہوئے، یہاں ان کی نیک بخت بیوی صاحبہ نے جب دیکھا کہ میاں بھی پریشان حال ہیں اور یہ منظر دیکھ نہیں سکے اور چل دیئے تو چکی کو ٹھیک ٹھاک کیا، تنور سلگایا اور الله تعالیٰ سے دعا کرنے لگیں، اے اللہ! ہمیں روزی دے، دعا کر کے اٹھیں تو دیکھا کہ ہنڈیا گوشت سے پر ہے، تنور میں روٹیاں لگ رہی ہیں اور چکی سے برابر آٹا ابلا چلا آتا ہے، اتنے میں میاں صاحب بھی تشریف لائے، پوچھا کہ میرے بعد تمہیں کچھ ملا؟ بیوی صاحبہ نے کہا: ہاں! ہمارے رب نے ہمیں بہت کچھ عطا فرما دیا اس نے جا کر چکی کے دوسرے پاٹ کو اٹھا لیا جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ واقعہ بیان ہو تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر وہ اسے نہ اٹھاتا تو قیامت تک یہ چکی چلتی ہی رہتی۔‏‏‏‏ [مسند احمد:513/2:ضعیف] ‏‏‏‏



https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.