52۔ 1 آیت تخییر کے نزول کے بعد ازواج مطہرات نے دنیا اسباب عیش و راحت کے مقابلے میں عسرت کے ساتھ، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ رہنا پسند کیا تھا، اس کا صلہ اللہ نے یہ دیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ازواج کے علاوہ (جن کی تعداد 9 تھی اور دیگر عورتوں سے نکاح کرنے یا ان میں سے کسی کو طلاق دے کر اس کی جگہ کسی اور سے نکاح کرنے سے منع فرمایا۔ بعض کہتے ہیں کہ بعد میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ اختیار دے دیا گیا تھا، لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کوئی نکاح نہیں کیا (ابن کثیر) 52۔ 2 یعنی لونڈیاں رکھنے پر کوئی پابندی نہیں ہے بعض نے اس کے عموم سے استدلال کرتے ہوئے کہا ہے کہ کافر لونڈی بھی رکھنے کی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اجازت تھی اور بعض نے (وَلَا تُمْسِكُوْا بِعِصَمِ الْكَوَافِرِ) 60۔ الممتحنہ:10) کے پیش نظر اسے آپ کے لیے حلال نہیں سمجھا (فتح القدیر)