تفسير ابن كثير



تفسیر القرآن الکریم

(آیت 5) فِيْ جِيْدِهَا حَبْلٌ مِّنْ مَّسَدٍ: جِيْدٌ گردن۔ مَسَدٍ کھجور کی چھال کی رسی یا گوگل کے درخت کی چھال کی رسی یا کسی بھی چیز کی بنی ہوئی رسی یا خوب مضبوط بٹی ہوئی رسی۔ لوہے کی رسی کو بھی مَسَدٍ کہتے ہیں، یعنی جہنم میں اس حال میں داخل ہوگی کہ اس کی گردن میں مضبوط بٹی ہوئی رسی ہوگی۔ صحیح بخاری میں مجاہد سے منقول ہے کہ اس سے مراد وہ زنجیر ہے جو آگ میں ہوگی، جس میں مجرم پروئے جائیں گے، جیسا کہ فرمایا: «‏‏‏‏ثُمَّ فِيْ سِلْسِلَةٍ ذَرْعُهَا سَبْعُوْنَ ذِرَاعًا فَاسْلُكُوْهُ» ‏‏‏‏ [ الحآقۃ: ۳۲ ] پھر ایک زنجیر میں جس کی پیمائش ستر ہاتھ ہے، اسے داخل کر دو۔



https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.