تفسير ابن كثير



تفسیر القرآن الکریم

(آیت 2) خَلَقَ الْاِنْسَانَ مِنْ عَلَقٍ: رحم میں قرار پکڑنے کے بعد نطفہ سب سے پہلے علقہ کی شکل اختیار کرتا ہے۔ عَلِقَ يَعْلَقُ (س) چمٹنے کوکہتے ہیں۔ عَلَقَةٌ جما ہوا خون، جو رحم کی دیوار کے کسی حصے سے چپک جاتا ہے۔ علقہ کا دوسرا معنی جونک ہے، وہ بھی کسی نہ کسی کو چمٹ جاتی ہے۔ خون کی وہ پھٹکی شکل و صورت میں جونک سے ملتی جلتی ہوتی ہے، اس میں نہ جان ہوتی ہے نہ شعور اور نہ عقل و علم۔ پھر اللہ تعالیٰ اس حقیر سی پھٹکی سے انسان جیسی عظیم مخلوق پیدا فرما دیتا ہے۔



https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.