(آیت 7)وَ وَجَدَكَ ضَآلًّا فَهَدٰى: نبوت سے پہلے اللہ تعالیٰ نے ہر قسم کی برائی سے آپ کی حفاظت فرمائی، حتیٰ کہ فرمایا: «فَقَدْ لَبِثْتُ فِيْكُمْ عُمُرًا مِّنْ قَبْلِهٖ اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ» [ یونس: ۱۶ ]”(انھیں کہہ دو کہ) یقینا میں نے نبوت سے پہلے ایک عمر تم میں گزاری ہے، کیا تم عقل نہیں کرتے؟“ مگر اللہ تعالیٰ کی عبادت کا صحیح طریقہ کیا ہے، یہ آپ کو معلوم نہ تھا، یہ اس وقت معلوم ہوا جب اللہ تعالیٰ نے آپ کو نبوت عطا فرمائی، چنانچہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: «وَ كَذٰلِكَ اَوْحَيْنَاۤ اِلَيْكَ رُوْحًا مِّنْ اَمْرِنَا مَا كُنْتَ تَدْرِيْ مَا الْكِتٰبُ وَ لَا الْاِيْمَانُ» [الشورٰی: ۵۲ ]”اور اسی طرح ہم نے تیری طرف اپنے حکم سے ایک روح کی وحی کی، تو نہیں جانتا تھا کہ کتاب کیا ہے اور نہ یہ کہ ایمان کیا ہے۔“ اس آیت میں اس احسان کا ذکر ہے کہ تم راستے سے ناواقف تھے، تو وہ تمھیں ہم نے بتایا۔ اس کے علاوہ دیکھیے سورۂ ہود (۴۹)، عنکبوت (۴۸) اور سورۂ قصص (۸۶)۔