(آیت 14،13) فِيْ صُحُفٍ مُّكَرَّمَةٍ…: ان آیات میں قرآن مجید کی عظمت بیان کی گئی ہے کہ یہ ایسے اوراق میں لکھا ہوا ہے جن کی عزت کی جاتی ہے، جو بلند شان والے اور پاک ہیں۔اس سے قرآن مجید کے وہ اوراق مراد ہیں جن میں سے فرشتوں نے لوح محفوظ سے نقل کرکے لکھا، وہ بھی جن میں قرآن کے کاتب صحابہ کرام رضی اللہ عنھم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سن کر لکھا اور وہ بھی جن میں ان سے نقل کرکے لکھا گیا اور قیامت تک لکھا جائے گا۔ قرآن مجید کی جس طرح تکریم کی جاتی ہے اور جس طرح یہ شیاطین اور ملحدوں کی دخل اندازی سے محفوظ، ہر قسم کی تحریف اور رد و بدل سے مامون اور ہر قسم کے خلافِ عقل اور خلافِ حیا مضامین سے مطہر ہے، وہ سب کے سامنے ہے۔ اس کی ان خصوصیات کا اندازہ اس وقت ہوتا ہے جب اس کا موازنہ دوسری آسمانی یا غیر آسمانی کتابوں سے کیا جائے۔ ہمیں بھی قرآن مجید کی زیادہ سے زیادہ تکریم کرنی چاہیے اور اسے اٹھاتے وقت، رکھتے وقت اور تلاوت کرتے وقت، غرض ہر موقع پر اس کا بے حد ادب ملحوظ رکھنا چاہیے، اس کی بات آجائے تو پھر کسی کی بات اس پر مقدم نہیں کرنی چاہیے۔