(آیت 16تا19) اَلَمْ نُهْلِكِ الْاَوَّلِيْنَ …: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے سے پہلے کے کفار کو ” الْاَوَّلِيْنَ “ فرمایا، جن میں نوح علیہ السلام کے زمانے کے کفار سے لے کر عیسیٰ علیہ السلام کے زمانے کے تمام کفار شامل ہیں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے بعد تمام زمانوں کے کفار کو ” الْاٰخِرِيْنَ “ فرمایا۔ پہلے لوگوں کی بربادی کا سبب بھی یہ تھا کہ وہ آخرت پر یقین نہیں رکھتے تھے اور اس دنیا کی زندگی ہی کو اصل زندگی سمجھتے تھے، نتیجہ یہ ہوا کہ وہ لوگ آخر کار تباہ و برباد ہو گئے۔ اب بھی یہی قانون ہے کہ جو قوم آخرت کا انکار کرے گی تباہ و برباد ہو گی۔ قیامت کے دن ایسے لوگوں پر جو ہلاکت آئے گی وہ اس دنیاوی بربادی کے علاوہ ہے اور ان کی اصل بربادی کا دن وہی ہو گا۔