(آیت 10)عَلَى الْكٰفِرِيْنَ غَيْرُ يَسِيْرٍ: پہلے” يَوْمٌ عَسِيْرٌ “(وہ ایک مشکل دن ہے) فرمایا، پھر فرمایا: «عَلَى الْكٰفِرِيْنَ غَيْرُ يَسِيْرٍ» ”جو کافروں پر آسان نہیں ہے۔“ اس پر سوال پیدا ہوتا ہے کہ مشکل ہوتا ہی وہ ہے جو آسان نہ ہو، تو اس صراحت کامطلب کیا ہے؟ جواب یہ ہے کہ یہ نہ سمجھا جائے کہ اس مشکل دن میں کوئی نہ کوئی آسانی بھی ہو سکتی ہے، یا ممکن ہے شروع میں مشکل ہو مگر پھر آسانی ہو جائے، اس لیے فرمایا کفار کے لیے تو اس دن کوئی آسانی نہیں، نہ شروع میں نہ بعد میں۔ ہاں، اہلِ ایمان کے لیے آسانی ہو گی، جیسا کہ فرمایا: «لَا يَحْزُنُهُمُ الْفَزَعُ الْاَكْبَرُ» [ الأنبیاء: ۱۰۳ ]”وہ سب سے بڑی گھبراہٹ انھیں غمگین نہیں کرے گی۔“ اور اگر شروع میں کچھ شدت محسوس ہوئی بھی تو بعد میں آسانی ہو جائے گی۔