(آیت 51تا53) قَالَ قَآىِٕلٌ مِّنْهُمْ اِنِّيْ كَانَ لِيْ قَرِيْنٌ …: ” قَرِيْنٌ “ ایسے ساتھی یا دوست کو کہتے ہیں جو ہم عمر ہو یا بہادری، قوت اور اس طرح کے دوسرے اوصاف میں ہم سر ہو، اور اس لفظ کا استعمال عموماً برے معنوں میں ہوتا ہے۔ (کیلانی) ان میں سے ایک جنتی کہے گا، دنیا میں میرا ایک ساتھی تھا، جو مرنے کے بعد اٹھنے کا منکر تھا، وہ مذاق کرتے ہوئے انکار کے طور پر کہا کرتا تھا کہ کیا واقعی تم بھی ان لوگوں میں شامل ہو جو مرنے کے بعد دوبارہ زندہ ہونے جیسی بعید از عقل بات کو مانتے ہیں، کیا جب ہم مرکر مٹی اور ہڈیاں ہو گئے تو کیا واقعی ہمیں ہمارے اعمال کی جزا دی جائے گی؟ ”مَدِيْنُوْنَ“”مَدِيْنٌ“ کی جمع ہے، جو اصل میں ”دَانَ يَدِيْنُ دِيْنًا“(ض) سے اسم مفعول ”مَدْيُوْنٌ“ ہے۔