تفسير ابن كثير



تفسیر القرآن الکریم

(آیت 65)خٰلِدِيْنَ فِيْهَاۤ اَبَدًا: پھر یہ نہیں کہ کچھ دیر رہ کر اس سے نکل آئیں گے کہ اس خیال سے بھی تکلیف کچھ کم ہو جاتی ہے، بلکہ خٰلِدِيْنَ فِيْهَاۤ وہ اس میں ہمیشہ رہنے والے ہیں اور یہ نہ سمجھو کہ خٰلِدِيْنَ کا لفظ صرف لمبی مدت کے لیے ہے، بلکہ اَبَدًا یعنی یہ ہمیشگی ابدی ہے، کبھی اس سے نکلنے والے نہیں۔

لَا يَجِدُوْنَ وَلِيًّا وَّ لَا نَصِيْرًا: عذاب کی ہمیشگی کی مزید تاکید کے لیے فرمایا کہ عذاب میں مبتلا آدمی کو یا تو کوئی دوست سفارش کر کے چھڑوا سکتا ہے، یا مددگار جو زبردستی چھڑوالے، مگر کفار کو وہاں کوئی دوست ملے گا نہ مددگار۔ دیکھیے سورۂ بقرہ (۴۸)۔



https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.