تفسير ابن كثير



سورۃ الطارق

[ترجمہ محمد جوناگڑھی][ترجمہ فتح محمد جالندھری][ترجمہ عبدالسلام بن محمد]
وَالسَّمَاءِ ذَاتِ الرَّجْعِ[11] وَالْأَرْضِ ذَاتِ الصَّدْعِ[12] إِنَّهُ لَقَوْلٌ فَصْلٌ[13] وَمَا هُوَ بِالْهَزْلِ[14] إِنَّهُمْ يَكِيدُونَ كَيْدًا[15] وَأَكِيدُ كَيْدًا[16] فَمَهِّلِ الْكَافِرِينَ أَمْهِلْهُمْ رُوَيْدًا[17]

[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد] قسم ہے آسمان کی جو بار بار بارش برسانے والا ہے! [11] اور زمین کی جو پھٹنے والی ہے! [12] کہ بے شک یہ یقینا ایک دو ٹوک بات ہے ۔ [13] اور یہ ہر گز مذاق نہیں ہے ۔ [14] بے شک وہ خفیہ تدبیر کرتے ہیں، ایک خفیہ تدبیر۔ [15] اور میں بھی خفیہ تدبیر کرتا ہوں، ایک خفیہ تدبیر۔ [16] سو کافروں کو مہلت دے ،مہلت دے انھیں تھوڑی سی مہلت۔ [17]
........................................

[ترجمہ محمد جوناگڑھی] بارش والے آسمان کی قسم! [11] اور پھٹنے والی زمین کی قسم! [12] بیشک یہ (قرآن) البتہ دو ٹوک فیصلہ کرنے واﻻ کلام ہے [13] یہ ہنسی کی (اور بے فائده) بات نہیں [14] البتہ کافر داؤ گھات میں ہیں [15] اور میں بھی ایک چال چل رہا ہوں [16] تو کافروں کو مہلت دے انہیں تھوڑے دنوں چھوڑ دے [17]۔
........................................

[ترجمہ فتح محمد جالندھری] آسمان کی قسم جو مینہ برساتا ہے [11] اور زمین کی قسم جو پھٹ جاتی ہے [12] کہ یہ کلام (حق کو باطل سے) جدا کرنے والا ہے [13] اور بیہودہ بات نہیں ہے [14] یہ لوگ تو اپنی تدبیروں میں لگ رہے ہیں [15] اور ہم اپنی تدبیر کر رہے ہیں [16] تو تم کافروں کو مہلت دو بس چند روز ہی مہلت دو [17]۔
........................................


تفسیر آیت/آیات، 11، 12، 13، 14، 15، 16، 17،

صداقت قرآن کا ذکر ٭٭

«رَجْعِهِ» کے معنی بارش، بارش والے بادل، برسنے، ہر سال بندوں کی روزی لوٹانے والے، جس کے بغیر انسان اور ان کے جانور ہلاک ہو جائیں، سورج، چاند اور ستاروں کے ادھر ادھر لوٹنے کے مروی ہیں، زمین پھٹتی ہے تو دانے گھاس اور چارہ نکلتا ہے۔

یہ قرآن حق ہے عدل کا مظہر ہے یہ کوئی عذر قصہ باتیں نہیں کافر اسے جھٹلاتے ہیں اللہ کی راہ سے لوگوں کو روکتے ہیں طرح طرح کے مکر و فریب سے لوگوں کو قرآن کے خلاف اکساتے ہیں۔ اے نبی! تو انہیں ذرا سی ڈھیل دے پھر عنقریب دیکھ لے گا کہ کیسے کیسے بدترین عذابوں میں پکڑے جاتے ہیں جیسے اور جگہ ہے «نُمَتِّعُهُمْ قَلِيلًا ثُمَّ نَضْطَرُّهُمْ إِلَىٰ عَذَابٍ غَلِيظٍ» [31-لقمان:24] ‏‏‏‏ یعنی ” ہم انہیں کچھ یونہی سا فائدہ دیں گے پھر نہایت سخت عذاب کی طرف انہیں بے بس کر دیں گے “۔

«الْحَمْدُ لِلَّـه» سورۃ الطارق کی تفسیر ختم ہوئی۔
10507



https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.