وَالسَّمَاءِ ذَاتِ الرَّجْعِ[11] وَالْأَرْضِ ذَاتِ الصَّدْعِ[12] إِنَّهُ لَقَوْلٌ فَصْلٌ[13] وَمَا هُوَ بِالْهَزْلِ[14] إِنَّهُمْ يَكِيدُونَ كَيْدًا[15] وَأَكِيدُ كَيْدًا[16] فَمَهِّلِ الْكَافِرِينَ أَمْهِلْهُمْ رُوَيْدًا[17]
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد] قسم ہے آسمان کی جو بار بار بارش برسانے والا ہے! [11] اور زمین کی جو پھٹنے والی ہے! [12] کہ بے شک یہ یقینا ایک دو ٹوک بات ہے ۔ [13] اور یہ ہر گز مذاق نہیں ہے ۔ [14] بے شک وہ خفیہ تدبیر کرتے ہیں، ایک خفیہ تدبیر۔ [15] اور میں بھی خفیہ تدبیر کرتا ہوں، ایک خفیہ تدبیر۔ [16] سو کافروں کو مہلت دے ،مہلت دے انھیں تھوڑی سی مہلت۔ [17]
........................................
[ترجمہ محمد جوناگڑھی] بارش والے آسمان کی قسم! [11] اور پھٹنے والی زمین کی قسم! [12] بیشک یہ (قرآن) البتہ دو ٹوک فیصلہ کرنے واﻻ کلام ہے [13] یہ ہنسی کی (اور بے فائده) بات نہیں [14] البتہ کافر داؤ گھات میں ہیں [15] اور میں بھی ایک چال چل رہا ہوں [16] تو کافروں کو مہلت دے انہیں تھوڑے دنوں چھوڑ دے [17]۔
........................................
[ترجمہ فتح محمد جالندھری] آسمان کی قسم جو مینہ برساتا ہے [11] اور زمین کی قسم جو پھٹ جاتی ہے [12] کہ یہ کلام (حق کو باطل سے) جدا کرنے والا ہے [13] اور بیہودہ بات نہیں ہے [14] یہ لوگ تو اپنی تدبیروں میں لگ رہے ہیں [15] اور ہم اپنی تدبیر کر رہے ہیں [16] تو تم کافروں کو مہلت دو بس چند روز ہی مہلت دو [17]۔
........................................