هَذَا وَإِنَّ لِلطَّاغِينَ لَشَرَّ مَآبٍ[55] جَهَنَّمَ يَصْلَوْنَهَا فَبِئْسَ الْمِهَادُ[56]
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد] یہ ہے (جزا) اور بلاشبہ سرکشوں کے لیے یقینا بد ترین ٹھکانا ہے۔ [55] جہنم، وہ اس میں داخل ہوں گے، سو وہ برا بچھونا ہے۔ [56]
........................................
[ترجمہ محمد جوناگڑھی] یہ تو ہوئی جزا، (یاد رکھو کہ) سرکشوں کے لئے بڑی بری جگہ ہے [55] دوزخ ہے جس میں وه جائیں گے (آه) کیا ہی برا بچھونا ہے [56]۔
........................................
[ترجمہ فتح محمد جالندھری] یہ (نعمتیں تو فرمانبرداروں کے لئے ہیں) اور سرکشوں کے لئے برا ٹھکانا ہے [55] (یعنی) دوزخ۔ جس میں وہ داخل ہوں گے اور وہ بری آرام گاہ ہے [56]۔
........................................
اوپر نیکوں کا حال بیان کیا تو یہاں بروں کا حال بیان فرما رہا ہے جو اللہ کی نہیں مانتے تھے، نبی کی نافرمانی کرتے تھے ان کے لوٹنے کی جگہ بہت بری ہے اور وہ جہنم ہے جس میں یہ لوگ داخل ہوں گے اور چاروں طرف سے انہیں آتش دوزخ گھیر لے گی۔ یہ نہایت ہی برا بچھونا ہے۔