[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد] بے شک متقی لوگ باغوں اور چشموں میں ہوں گے۔ [45] اس میں سلامتی کے ساتھ بے خوف ہوکر داخل ہوجاؤ۔ [46] ........................................
[ترجمہ محمد جوناگڑھی] پرہیزگار جنتی لوگ باغوں اور چشموں میں ہوں گے [45] (ان سے کہا جائے گا) سلامتی اور امن کے ساتھ اس میں داخل ہو جاؤ [46]۔ ........................................
[ترجمہ فتح محمد جالندھری] جو متقی ہیں وہ باغوں اور چشموں میں ہوں گے [45] (ان سے کہا جائے گا کہ) ان میں سلامتی (اور خاطر جمع سے) داخل ہوجاؤ [46]۔ ........................................
تفسیر آیت/آیات، 45، 46،
جنت میں کوئی بغض و کینہ نہ رہے گا ٭٭
دوزخیوں کا ذکر کر کے اب جنتیوں کا ذکر ہو رہا ہے کہ ” وہ باغات، نہروں اور چشموں میں ہوں گے “۔ ان کو بشارت سنائی جائے گی کہ اب تم ہر آفت سے بچ گئے ہر ڈر اور گھبراہٹ سے مطمئن ہو گئے نہ نعمتوں کے زوال کا ڈر، نہ یہاں سے نکالے جانے کا خطرہ نہ فنا نہ کمی۔
اہل جنت کے دلوں میں گو دنیوں رنجشیں باقی رہ گئی ہوں مگر جنت میں جاتے ہی ایک دوسرے سے مل کر تمام گلے شکوے ختم ہو جائیں گے۔