وہ حدیث جس کا راوی ”مجہول العین“ ہو، یعنی اس کے متعلق ائمہ فن کا کوئی ایسا تبصرہ نہ ملتا ہو جس سے اس کے ثقہ یا ضعیف ہونے کا پتہ چل سکے اور اس سے روایت کرنے والا بھی صرف ایک ہی شاگرد ہو جس کے باعث اس کی شخصیت مجہول ٹھہرتی ہو۔
روایۃ مجھول الحال:
وہ حدیث جس کا راوی ”مجہول الحال“ ہو، یعنی اس کے متعلق ائمہ فن کا کوئی تبصرہ نہ ملتا ہو اور اس روایت کرنے والے کل دو آدمی ہوں جس کے باعث اس کی شخصیت معلوم اور حالت مجہول ٹھہرتی ہو۔ ایسے راوی کو ”مستور“ بھی کہتے ہیں۔
مبھم:
وہ حدیث جس کی سند میں کسی راوی کے نام کی صراحت نہ ہو۔