● جامع الترمذي | 191 | أقعده وألقى عليه الأذان حرفا «سنن النسائی/الأذان 3 (630) ، ( تحفة الأشراف : 12169) (صحیح) (ابو محذورہ رضی الله عنہ کی اس روایت میں الفاظ اذان کا ذکر نہیں ہے، لیکن مجملاً یہ ذکر ہے کہ اذان کو ترجیع کے ساتھ بیان کیا، جب کہ اسی سند سے نسائی میں وارد حدیث میں اذان کے صرف سترہ کلمات کا ذکر ہے، اور اس میں ترجیع کی صراحت نہیں ہے، اس لیے نسائی والا سیاق منکر ہے، کیونکہ صحیح مسلم، سنن نسائی اور ابن ماجہ (708) میں اذان کے کلمات انیس آئے ہیں، دیکھیں مؤلف کی اگلی روایت (192) اور نسائی کی روایت رقم 30 6، 631، 632، 633)» |