● سنن ابن ماجه | 56 | لم يزل أمر بني إسرائيل معتدلا حتى نشأ فيهم المولدون أبناء سبايا الأمم فقالوا بالرأي فضلوا وأضلوا « تفرد بہ ابن ماجہ ، ( تحفة الأشراف : 8882 ) ، ( مصباح الزجاجة : 21 ) ( ضعیف ) » ( سند میں سوید بن سعید ضعیف اور مدلس ہیں ، اور کثرت سے تدلیس کرتے ہیں ، ابن ابی الرجال کے بارے میں بوصیری نے کہا ہے کہ وہ حارثہ بن محمد عبد الرحمن ہیں ، اور وہ ضعیف راوی ہیں ، لیکن صحیح یہ ہے کہ وہ عبد الرحمن بن ابی الرجال محمد بن عبدالرحمن بن عبد اللہ بن حارثہ بن النعمان الانصاری المدنی ہیں ، جو صدوق ہیں لیکن کبھی خطا ٔ کا بھی صدور ہوا ہے ، ابن حجر فرماتے ہیں : «صدوق ربما أخطأ» ، نیز ملاحظہ ہو 'مصباح الزجاجة' بتحقیق د؍عوض الشہری : 1/ 117- 118 )قال الشيخ زبير علي زئي: ضعيف¤ إسناده ضعيف¤ حارثة بن أبي الرجال: ضعيف (تقريب: 1062) عبدة بن أبي لبابة لم يلق عبد اللّٰه بن عمرو بن العاص رضي اللّٰه عنه (انظر تحفة الأشراف 360/6)¤ وللحديث شاهد ضعيف عند البزار(كشف الأستار: 166)¤ انوار الصحيفه، صفحه نمبر 376 |