● سنن أبي داود | 598 | إذا أم الرجل القوم فلا يقم في مكان أرفع من مقامهم « تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 3396) (حسن) » (اس کا جتنا حصہ پچھلی حدیث کے موافق ہے اتنا اس سے تقویت پاکر درجہ حسن تک پہنچ جاتا ہے باقی باتیں سند میں ایک مجہول راوی (رجل) کے سبب ضعیف ہیں اس میں امام عمار رضی اللہ عنہ کو اور کھینچنے والا حذیفہ رضی اللہ عنہ کو بنا دیا ہے)قال الشيخ زبير علي زئي: ضعيف¤ إسناده ضعيف¤ أبو خالد والرجل الذي حدث عدي بن ثابت : مجهولان لا يعرفان أصلاً،انظر تقريب التهذيب (8075)¤ انوار الصحيفه، صفحه نمبر 35 |