● سنن أبي داود | 4887 | عرضي لمن شتمني « تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 467، 19215) (ضعیف) » (اس کے ضعیف ہونے کی وجہ ارسال ہے، تابعی یعنی ابن عجلان نے واسطہ ذکر نہیں کیا، اور وہ خود مجہول الحال ہیں)قال الشيخ زبير علي زئي: ضعيف¤ إسناده ضعيف¤ عبد الرحمٰن بن عجلان : أرسل حديثًا وھو مجهول الحال (تق: 3945)¤ انوار الصحيفه، صفحه نمبر 170 |