حدثنا قتيبة بن سعيد قال: حدثنا حماد بن زيد، عن ايوب، عن عبد الله بن شقيق قال: سالت عائشة، عن صيام رسول الله صلى الله عليه وسلم، قالت: «كان يصوم حتى نقول قد صام، ويفطر حتى نقول قد افطر» . قالت: «وما صام رسول الله صلى الله عليه وسلم شهرا كاملا منذ قدم المدينة إلا رمضان» حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَقِيقٍ قَالَ: سَأَلْتُ عَائِشَةَ، عَنْ صِيَامِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَتْ: «كَانَ يَصُومُ حَتَّى نَقُولَ قَدْ صَامَ، وَيُفْطِرُ حَتَّى نَقُولَ قَدْ أَفْطَرَ» . قَالَتْ: «وَمَا صَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَهْرًا كَامِلًا مُنْذُ قَدِمَ الْمَدِينَةَ إِلَّا رَمَضَانَ»
عبداللہ بن شقیق کہتے ہیں میں نے ام المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے روزوں کےمتعلق پوچھا تو انہوں نے فرمایا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم روزے رکھتے تو ہم کہتے کہ اب آپ روزے ہی رکھیں گے اور افطار کرتے تو ہم کہتے کہ اب آپ افطار ہی کریں گے اور جب سے آپ مدینہ آئے، رمضان المبارک کے علاوہ کسی بھی مکمل مہینے کے آپ نے روزے نہیں رکھے۔
تخریج الحدیث: «سنده صحيح» : «(سنن ترمذي: 767، وقال: حديث حسن)، صحيح مسلم (1162)»