شمائل ترمذي کل احادیث 417 :حدیث نمبر
شمائل ترمذي
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عبادت کا بیان
4. سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کا حصول دین کے لیے ذوق و شوق
حدیث نمبر: 264
Save to word مکررات اعراب
حدثنا قتيبة بن سعيد، عن مالك بن انس، ح وحدثنا إسحاق بن موسى الانصاري قال: حدثنا معن، عن مالك، عن مخرمة بن سليمان، عن كريب، عن ابن عباس، انه اخبره انه بات عند ميمونة وهي خالته قال: «فاضطجعت في عرض الوسادة، واضطجع رسول الله صلى الله عليه وسلم في طولها، فنام رسول الله صلى الله عليه وسلم حتى إذا انتصف الليل او قبله بقليل او بعده بقليل، فاستيقظ رسول الله صلى الله عليه وسلم فجعل يمسح النوم عن وجهه، ثم قرا العشر الآيات الخواتيم من سورة آل عمران، ثم قام إلى شن معلق فتوضا منها، فاحسن الوضوء، ثم قام يصلي» قال عبد الله بن عباس:" فقمت إلى جنبه فوضع رسول الله صلى الله عليه وسلم يده اليمنى على راسي ثم اخذ باذني اليمنى ففتلها فصلى ركعتين، ثم ركعتين، ثم ركعتين، ثم ركعتين، ثم ركعتين، ثم ركعتين - قال معن: ست مرات - ثم اوتر، ثم اضطجع حتى جاءه المؤذن فقام فصلى ركعتين خفيفتين، ثم خرج فصلى الصبح"حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ، ح وَحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مُوسَى الْأَنْصَارِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا مَعْنٌ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ مَخْرَمَةَ بْنِ سُلَيْمَانَ، عَنْ كُرَيْبٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ بَاتَ عِنْدَ مَيْمُونَةَ وَهِيَ خَالَتُهُ قَالَ: «فَاضْطَجَعْتُ فِي عَرْضِ الْوِسَادَةِ، وَاضْطَجَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي طُولِهَا، فَنَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى إِذَا انْتَصَفَ اللَّيْلُ أَوْ قَبْلَهُ بِقَلِيلٍ أَوْ بَعْدَهُ بِقَلِيلٍ، فَاسْتَيْقَظَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَعَلَ يَمْسَحُ النَّوْمَ عَنْ وَجْهِهِ، ثُمَّ قَرَأَ الْعَشْرَ الْآيَاتِ الْخَوَاتِيمَ مِنْ سُورَةِ آلِ عِمْرَانَ، ثُمَّ قَامَ إِلَى شَنٍّ مُعَلَّقٍ فَتَوَضَّأَ مِنْهَا، فَأَحْسَنَ الْوُضُوءَ، ثُمَّ قَامَ يُصَلِّي» قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبَّاسٍ:" فَقُمْتُ إِلَى جَنْبِهِ فَوَضَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَهُ الْيُمْنَى عَلَى رَأْسِي ثُمَّ أَخَذَ بِأُذُنِي الْيُمْنَى فَفَتَلَهَا فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ، ثُمَّ رَكْعَتَيْنِ، ثُمَّ رَكْعَتَيْنِ، ثُمَّ رَكْعَتَيْنِ، ثُمَّ رَكْعَتَيْنِ، ثُمَّ رَكْعَتَيْنِ - قَالَ مَعْنٌ: سِتَّ مَرَّاتٍ - ثُمَّ أَوْتَرَ، ثُمَّ اضْطَجَعَ حَتَّى جَاءَهُ الْمُؤَذِّنُ فَقَامَ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ خَفِيفَتَيْنِ، ثُمَّ خَرَجَ فَصَلَّى الصُّبْحَ"
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں وہ ایک رات ام المومنین سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا کے ہاں سوئے۔ اور وہ ان کی خالہ ہیں، فرماتے ہیں: میں بستر کے عرض میں لیٹ گیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس کے طول میں لیٹ گئے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سو گئے حتی کہ جب نصف رات ہوئی یا اس سے تھوڑی دیر پہلے یا تھوڑی دیر بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بیدار ہوئے تو آپ اپنے چہرے سے نیند دور کرنے لگے اور سورت آل عمران کی آخری دس آیات تلاوت فرمائیں۔ پھر آپ ایک لٹکے ہوئے مشکیزے کی طرف اٹھے اس سے اچھی طرح وضو کیا۔ پھر کھڑے ہو کر نماز پڑھنے لگے۔ عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں: میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک طرف کھڑا ہو گیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا دائیں ہاتھ مبارک میرے سر پر رکھا پھر میرا دائیں کان پکڑ کر مروڑا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو رکعت نماز پڑھی۔ پھر دو رکعتیں پڑھیں، پھر دو رکعتیں پڑھیں، پھر دو رکعتیں پڑھیں، پھر دو رکعتیں پڑھیں، پھر دو رکعتیں پڑھیں۔ روای معن کہتے میں چھ مرتبہ (دو دو رکعتیں پڑھیں) پھر وتر پڑھا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم لیٹ گئے حتی کہ مؤذن آیا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھڑے ہو کر دو ہلکی پھلکی رکعتیں پڑھیں پھر آپ (مسجد کی طرف) نکلے اور نماز فجر پڑھائی۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنده صحيح» ‏‏‏‏ :
«(صحيح بخاري: 183)، صحيح مسلم (763)، موطأ امام مالك (رواية يحييٰ 121/1. 112 ح264، رواية ابن القاسم: 193)»

قال الشيخ زبير على زئي: سنده صحيح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.