شمائل ترمذي کل احادیث 417 :حدیث نمبر
شمائل ترمذي
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا اشعار کہنے کا انداز
10. شاعر رسول حضرت حسان رضی اللہ عنہ کی عظمت
حدیث نمبر: 249
Save to word مکررات اعراب
حدثنا إسماعيل بن موسى الفزاري، وعلي بن حجر، والمعنى واحد، قالا: حدثنا عبد الرحمن بن ابي الزناد، عن هشام بن عروة، عن ابيه، عن عائشة، قالت: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يضع لحسان بن ثابت منبرا في المسجد يقوم عليه قائما يفاخر عن رسول الله صلى الله عليه وسلم - او قال: ينافح عن رسول الله صلى الله عليه وسلم - ويقول صلى الله عليه وسلم: «إن الله يؤيد حسان بروح القدس ما ينافح او يفاخر عن رسول الله صلى الله عليه وسلم» حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مُوسَى الْفَزَارِيُّ، وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، وَالْمَعْنَى وَاحِدٌ، قَالَا: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي الزِّنَادِ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَضَعُ لِحَسَّانَ بْنِ ثَابِتٍ مِنْبَرًا فِي الْمَسْجِدِ يَقُومُ عَلَيْهِ قَائِمًا يُفَاخِرُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ - أَوْ قَالَ: يُنَافِحُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ - وَيَقُولُ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ اللَّهَ يُؤَيِّدُ حَسَّانَ بِرُوحِ الْقُدُسِ مَا يُنَافِحُ أَوْ يُفَاخِرُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ»
ام المومنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے وہ فرماتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سیدنا حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ کے لیے مسجد میں منبر رکھواتے جس پر کھڑے ہو وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے فخر کا اظہار کرتے یا فرماتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے دفاع کرتے تھے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس دوران فرماتے کہ جب تک حسان اللہ کے رسول کی طرف سے فخر کا اظہار کرتے رہیں گے یا آپ سے دفاع کریں گے اللہ تعالیٰ روح القدس (جبریل امین علیہ السلام) کے ذریعے ان کی مدد کرتے رہیں گے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنده حسن» ‏‏‏‏ :
«(سنن ترمذي: 2846، وقال: حسن غريب صحيح)، سنن ابي داود (5015) وعلقه البخاري فى صحيحه (3531) وصححه الحاكم (487/3) ووافقه الذهبي.»

قال الشيخ زبير على زئي: سنده حسن

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.