شمائل ترمذي کل احادیث 417 :حدیث نمبر
شمائل ترمذي
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زرہ کا بیان
1. آپ صلی اللہ علیہ وسلم زرہ استعمال فرماتے تھے
حدیث نمبر: 109
Save to word مکررات اعراب
حدثنا ابو سعيد عبد الله بن سعيد الاشج قال: حدثنا يونس بن بكير، عن محمد بن إسحاق، عن يحيى بن عباد بن عبد الله بن الزبير، عن ابيه، عن جده عبد الله بن الزبير، عن الزبير بن العوام قال: كان على النبي صلى الله عليه وسلم يوم احد درعان، فنهض إلى الصخرة فلم يستطع، فاقعد طلحة تحته، وصعد النبي صلى الله عليه وسلم حتى استوى على الصخرة قال: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقول: «اوجب طلحة» حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ الْأَشَجُّ قَالَ: حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ بُكَيْرٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ، عَنْ يَحْيَى بْنِ عَبَّادِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنِ الزُّبَيْرِ بْنِ الْعَوَّامِ قَالَ: كَانَ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ أُحُدٍ دِرْعَانِ، فَنَهَضَ إِلَى الصَّخْرَةِ فَلَمْ يَسْتَطِعْ، فَأَقْعَدَ طَلْحَةَ تَحْتَهُ، وَصَعِدَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى اسْتَوَى عَلَى الصَّخْرَةِ قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «أَوْجَبَ طَلْحَةُ»
سیدنا زبیر بن عوام رضی اللہ عنہ سے مروی ہے وہ فرماتے ہیں جنگ احد کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو زرہیں زیب تن فرمائی تھیں، پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک چٹان پر چڑھنے کا ارادہ فرمایا تو اس چٹان پر نہ چڑھ سکے، پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا طلحہ رضی اللہ عنہ کو نیچے بٹھایا اور (ان پر کھڑے ہو کر) اس چٹان پر سیدھے چڑھ گئے۔ سیدنا زبیر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: طلحہ نے (اپنے اوپر جنت) واجب کر لی۔

تخریج الحدیث: «حسن» :
«سنن ترمذي، ح 1692، وقال: حسن غريب، 3738. البحرالزخارللبزار 188/3 ح 927. مسند ابي يعليٰ (33/2، ح 670 وابن اسحاق صرح بالسماع عنده فى الرواية المختصرة). صحيح ابن حبان (الموارد:2212). و صححه الحاكم (25/3، 373.374). ووافقه الذهبي»

قال الشيخ زبير على زئي: حسن

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.